ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ خدمات ہنوز معطل

0
0

پیشہ ور افراد کو شدید مشکلات کا سامنا
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍ وادی کشمیر میں اگرچہ ٹو جی موبائیل انٹرنیٹ خدمات بحال ہیں تاہم سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) کی طرف سے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات اور دیگر ٹیلی کام کمپنیوں کی ہائی اسپیڈ انٹڑنیٹ خدمات گزشتہ قریب سات ماہ سے مسلسل معطل ہیں جس کے باعث پیشہ ور لوگوں اور صحافیوں کے مشکلات ہنوز دور نہیں ہوئے ہیں۔بتادیں کہ جموں کشمیر یونین ٹریٹری انتظامیہ نے ماہ جنوری کی 24 تاریخ کو وادی کشمیر میں مشروط اور محدود بنیادوں پر ٹو جی انٹرنیٹ خدمات بحال کیں۔ اگرچہ نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس نے براڈ بینڈ خدمات بھی بحال کی ہیں تاہم بی ایس این ایل کی طرف سے ابھی بھی یہ سروس بحال نہیں ہوئی ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی طرف سے حالیہ ہفتہ وار میٹنگ میں ہائی اسپیڈ موبائیل انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا تاہم اس میٹنگ میں طے پایا گیا کہ وادی میں ٹوجی انٹرنیٹ خدمات اگے بھی جاری رکھی جائیں گی۔ میٹنگ میں وائٹ لسٹڈ ویب سائٹوں کی تعداد میں مزید اضافہ کیا گیا اور یہ بھی طے پایا گیا کہ وی پی این کے ناجائز استعمال کی اطلاعات موصول ہونے کے پیش نظر سوشل میڈیا سائٹوں کی رسائی تک پابندی جاری رہے گی۔دریں اثنا انتظامیہ نے سوشل میڈیا کی وساطت سے بے بنیاد افواہیں یا غیر قانونی مواد اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کی تنبیہ کی ہے۔قابل ذکر ہے کہ انتظامیہ عدالت عظمیٰ کے ہدایات پر جموں کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لئے ہفتہ وار جائزہ میٹنگیں منعقد کرتی ہے۔ادھر لوگوں نے ٹو جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کو ناکافی اور نہ ہونے کے برابر ہی قرار دیا ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ ٹو جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی سے کوئی کام پوری طرح نہیں کیا جارہا ہے۔ اس سے فائلیں ڈاون لوڈ ہوتی ہیں اور نہ کوئی دوسرا کام نکلتا ہے۔صحافیوں کا کہنا ہے کہ ٹو جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی سے ان کے پیشہ ورانہ کام کاج میں کوئی خاص اثر مرتب نہیں ہوا ہے کیونکہ انہیں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی سے ہی خبریں ودیگر ضروری مواد جمع کرنے میں مدد ملتی ہے۔مرکزی حکومت نے جب 5 اگست 2019ء کو جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن ختم کی اور اس کو دو حصوں میں تقسیم کیا تو وادی میں تمام تر انٹرنیٹ خدمات معطل کی گئی تھیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا