نئی دہلی؍؍آل انڈیا تنظیم علماء حق نئی دہلی کے پندرہ روزہ ترجمان ‘فکر انقلاب’کا اگلا خصوصی شمارہ ازہر ہند دار العلوم دیوبندکے نام مجموعی طور پر معنون ‘ اکابر دیوبند نمبر’ ہوگا۔ یہ بات تنظیم کے قومی صدر مولانا اعجاز عرفی قاسمی نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی ہے ۔انہوں نے کہاکہ دار العلوم دیوبندصرف ایک ادارہ نہیں، یہ نازش اسلام اور فخرِ اسلامیان برصغیر و ہند بھی ہے ۔ ملک و بیرون ملک کے علمی، مذہبی، سیاسی، سماجی اور ادبی حلقوں میں اکابر دیوبند کا نام اور کام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ فضلائے دیوبند کی مختلف النوع علمی، تحریکی، دعوتی، اصلاحی، ادبی، صحافتی اور سیاسی خدمات دار العلوم کے عظیم تاریخی کردار پر شاہد عدل ہیں۔ ڈیڑھ سو سالہ قدیم اس ادارہ کے فضلا و فارغین کی تعدادبھی لاکھوں میں ہے ۔صرف نام شماری کے لیے بھی ضخیم دفتر درکار ہوگا۔انہوں نے کہاکہ فضلائے دیوبند نے مختلف شعبہ ہائے حیات کو اپنے کارناموں کی روشنی سے منور کیا ہے ۔نہ صرف تحریک آزادی میں اس نے برطانوی سامراج کے خلاف کفن بردوش حصہ لیا، بلکہ مابعد آزادی منہج اسلاف کے تحفظ اور صحیح اسلامی عقیدہ کے فروغ میں بھی فضلائے دارالعلوم اور اکابر دیوبند کی خدمات محتاج بیان نہیں۔ انہوں نے کہاکہ1857ء کے بعد اسلامیان ہند کے ایمان و عقیدہ کے تحفظ اور نسل نو کو دشمنان اسلام کی فکری یلغار سے بچانے اور بھٹکے ہوئے آہو کو راہ راست پر لانے کے لیے اکابر دیوبند نے زبان و قلم سے جو کردار ادا کیا ہے ، وہ دار العلوم کی خدمات کا ایک نمایاں باب ہے ۔ اکابردیوبندنے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ، فرنگی اقتدار کے طوفان کو روکا،دین حق کا دفاع کیا،ناموس رسالت کا تحفظ کیا، اپنے خطبات و مواعظ اورکتابوں میں صحیح اسلامی افکار کی ترجمانی کرکے ، ہمارے جداگانہ اسلامی تشخص کو برقرار رکھااوراپنی تحریروں اور تقریروں کے ذریعے شاہ ولی اللہی طرز فکر کو تسلسل عطا کیا۔انہوں نے کہاکہ دار العلوم دیوبند نے جہاں علمائ، حفاظ، قرائ، مفسر، محدث، فقیہ پیدا کیے ،وہیں دوسری طرف یہاں سے مؤرخ، مصنف، مؤلف، محقق،ادیبوں،شاعروں، صحافیوں اور قلم کاروں کی بھی کھیپ در کھیپ نکلی۔ مولانا محمد قاسم نانوتویؒ،مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، مولانا یعقوب نانوتویؒ، شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ،علامہ محمد انور شاہ کشمیریؒ، علامہ شبیر احمد عثمانیؒ، مولانا اشرف علی تھانویؒ،مولانا حسین احمد مدنیؒ، مولانا مناظر احسن گیلانیؒ،مفتی شفیع احمد عثمانیؒ،مولانا حفظ الرحمن سیوہارویؒ، مولانا قاری محمد طیبؒ وغیرہ وہ نمایاں اکابر دیوبند ہیں جن کے تذکرہ کے بغیر دیوبند کی کوئی تاریخ مکمل نہیں ہوسکتی۔امید ہے کہ ماضی کی طرح مستقبل میں بھی ادارہ فکر انقلاب کو آپ کا علمی اور قلمی تعاون ملتا رہے گا۔