عمر۔محبوبہ پہ PSAکے اطلاق کی بنیادیں فرسودہ

0
0

بی جے پی حکومت کا دانشورانہ اور اخلاقی دیوالیہ پن ظاہر ہوتا ہے : تاریگامی
لازوال ڈیسک

جموں حکومت نے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) کے تحت مقدمہ درج کرنے کے لئے تیار کردہ بنیادوں کو فرسودہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے موجودہ بی جے پی حکومت کا دانشورانہ اور اخلاقی دیوالیہ پن ظاہر ہوتا ہے ۔محبوبامفتی کے پی ایس اے ڈوزیر نے بتایا ہے کہ "پارٹی کا سبز رنگ (PDP) پرچم بنیاد پرستی کی عکاسی کرتا ہے”۔ کیا پی ڈی پی جھنڈے کا رنگ ایک جیسا نہیں تھا جب بی جے پی نے مارچ 2015 میں جموں و کشمیر میں اقتدار کو بانٹنے کے لئے اس کے ساتھ اتحاد کیا تھا؟اسی طرح ، عمر عبداللہ کے پی ایس اے ڈوزیئر نے عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندوں اور عسکریت پسندوں کے انتخابی بائیکاٹ کالوں کے دوران بھی ووٹرز کو بھاری تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لئے قائل کرنے کی اپنی صلاحیت کو بیان کیا ہے۔ کیا یہ ایک جرم ہے کہ وہ عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کے دھمکیوں کے باوجود رائے دہندگان پر اثر و رسوخ رکھیں اور انہیں ووٹ ڈالنے پر راضی کریں؟ جمہوری سیٹ اپ میں ہر رہنما کا لوگوں اور ووٹرز پر اثر و رسوخ ہوتا ہے جسے ملک یا دنیا کے کسی بھی حصے میں جرم نہیں سمجھا جاتا ہے۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی حکومت کشمیر میں پلاٹ کھو چکی ہے اور مایوسی کے عالم میں وہ ایسے اقدامات کررہے ہیں۔ ایک طرف بی جے پی حکومت کا دعویٰ ہے کہ جموں وکشمیر میں اگست میں آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے یکطرفہ فیصلے کے بعد ، معمول کی بحالی بحال کردی گئی ہے ، جبکہ دوسری طرف سابق وزیراعلیٰ سمیت دیگر سینئر سیاسی رہنماو¿ں کو پی ایس اے کے تحت جیلوں میں ڈالاجارہاہے۔جموں و کشمیر سے متعلق بی جے پی حکومت کے فیصلے جمہوریت کی روح کی خلاف ورزی ہیں۔ یہ لوگوں کی آواز کو سراسر نظرانداز کررہا ہے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لئے سفاکانہ طریقوں کا انتخاب کررہا ہے۔ جمہوریت میں لوگوں کو سرکاری پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے اور اپنی تشویش کا اندراج کرنے کا حق حاصل ہے۔میں ملک بھر میں جمہوری قوتوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا