370 کو ہٹانے سے جموں و کشمیر صحیح معنوں میں ہندوستان سے جڑ گیا ہے: انوراگ ٹھاکر

0
146

کہاجموں و کشمیر میں انتخابات کو لے کر زبردست جوش و خروش، ملک بھر کی طرح یہاں بھی کمل کھلے گا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍اطلاعات و نشریات اور نوجوانوں اور کھیلوں کے مرکزی وزیر انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج جموں میں کہا کہ خاندان پر مبنی پارٹیوں نے جموں و کشمیر کی ترقی کو روک دیا ہے جبکہ مودی جی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی امنگوں کو نئے بازو دیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں انتخابات کو لے کر بے پناہ جوش و خروش ہے اور ملک کے باقی حصوں کی طرح یہاں بھی کمل کھلے گا کیونکہ ہندوستانی اتحاد کے لوگ ملک کو ذات پات، مذہب، علاقہ اور زبان کے نام پر تقسیم کرتے ہیں اور ہم ان کو متحد کرتے ہیں۔
اپنے انتخابی پروگراموں کے پیش نظر، انوراگ ٹھاکر نے آج جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں پریڈ گراؤنڈ اور گلاب گڑھ اسٹیڈیم میں بڑے بڑے جلسوں سے اظہار خیال کیا اور بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ کشتواڑ اور ادھم پور کو پورے ملک میں سب سے پہلے ووٹ ڈالنے کا موقع مل رہا ہے اور یہاں کے لوگوں کا جوش و خروش ظاہر کرتا ہے کہ یہاں سے کمل کا کھلنا یقینی ہے۔انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر کی ترقی کو خاندانی پارٹیوں نے روک دیا تھا جبکہ مودی جی نے جموں و کشمیر کی ترقی کو نئے بازو دیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر دراصل ہندوستان میں شامل ہو کر آگے بڑھ رہا ہے۔ پچھلے سال 2 کروڑ 10 لاکھ سے زیادہ سیاح جموں و کشمیر آئے تھے اور آنے والے سالوں میں یہ تعداد 3 کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔ عمر عبداللہ کی طرف سے بھارتیہ جنتا پارٹی کو جموں و کشمیر میں مسلم مخالف پارٹی قرار دینے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ان خاندانی جماعتوں کا کام صرف جھوٹ، انتشار اور بدعنوانی پھیلانا ہے۔ میں بتانا چاہتا ہوں عمر عبداللہ نے کہا کہ سی اے اے شہریت دینے کا قانون ہے لینے کے لیے نہیں۔ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو 2014 سے پہلے ہندوستان آئے تھے اور انہیں پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہب کی بنیاد پر ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کچھ لوگ یہ غلط فہمی پھیلا رہے تھے کہ مودی آئے تو مسلمان ختم ہو جائیں گے۔ سب نے دیکھا کہ مودی جی نے سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے جذبے سے کام کیا ہے۔ مودی جی نے جموں و کشمیر میں گجر بکروال برادری کو وہ حقوق دلانے کا کام کیا ہے جو کانگریس نے 70 سال سے نہیں دیا۔ کشتواڑ کے پاڈر کو مودی حکومت نے قبائلی علاقہ قرار دیا تھا، جس کے بڑے پیمانے پر فوائد یہاں دیکھے جا رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا