چرا لاں تا سانگلہ سڑک کی تعمیر میں لاکھوں روپے کا غبن

0
0

محکمہ پی ڈبلیو ڈی پر لاپرواہی کا الزام،پنچائتی نمائندگان برہم
افتخار جعفری/آکاش ملک

سر نکوٹ؍؍ سب ڈویژن سے محض 200 میٹر ہوائی دوری پر واقع محلہ چرالاں جہاں سے پانچ کلومیٹر سڑک کی تعمیر کے لئے سال 2009/10 میں نبارڈ اسکیم کے تحت ساڑھے 3کروڑ روپے کے ٹینڈر لگائے گئے جس میں پانچ کلومیٹر سڑک کی تعمیر مکمل کی جانی تھی لیکن محکمہ کے لوگوں نے اس سڑک کو چرا گاہ کے طور پر استعمال کیا اور لاکھوں روپے کا غبن کرکے سڑک صرف ڈھائی کلومیٹر ہی تعمیر کی گئی۔اس سڑک پر بعد میں 40 لاکھ روپے کے ٹینڈر سڑک پر بلیک ٹاپنگ کرنے کے لئے بھی لگائے گئے۔اس سڑک کا کام پانچ کلو میٹر کے بجائے صرف ڈھائی کلومیٹر ہی ہوا اس کے علاوہ سڑک پر غیر معیاری تارکول بچھایا گیا جو صرف بیس دن کے اندر ہی اکھڑ گیا اور سڑک ایک بار پھر گڈو ں میں تبدیل ہوگئی۔ نائب سرپنچ لو ئر سانگلہ عبدالمجید خواجہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کو دیئے گئے بیان میں شکایت کی کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی نے اس سڑک کی تعمیر میں لاکھوں روپے کا غبن کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک پر ساڑھے 3کروڑ روپے خرچ کئے جانے تھے اور پانچ کلو میٹر سڑک کو مکمل کرنا تھا لیکن محکمہ کے لوگوں نے رقم کا غبن کیا اور سڑک صرف ڈھائی کیلو میٹر ہی نکالی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بعد ازاں اس سڑک پر بلیک ٹاپ بچھانے کے لئے جو پانچ کلو میٹر پر بچھانی تھی ۔ 40 لاکھ روپے کے ٹینڈر لگائے گئے لیکن محکمہ نے صرف ڈھائی کلومیٹر تک کی بلیک ٹاپنگ کی اور اس پر بھی غیر معیاری مواد کا استعمال کیا جس کی وجہ سے بلیک ٹاپ صرف بیس دن کے اندر ہی اکھڑ گیا اور سڑک گڈو ں میں تبدیل ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد ایک کروڑ روپیہ مزید سڑک کی اپ گریڈیشن کے لئے منظور ہوا جس میں پانچ کلومیٹر تک سڑک اپگریڈیشن کرنی تھی لیکن صرف ڈھائی کلومیٹر میں یہ رقم بھی ہڑپ کرلی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ محکمانہ طور پر لگ بھگ ساٹھ لاکھ روپے بغیر ٹینڈر کے محکمہ نے نکال کر ہڑپ کئے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پھر سے ایک کروڑ روپے اس سڑک کی تعمیر کے لئے منظور ہوئے وہ بھی نہ جانے کہاں اور کس طرح محکمہ نے ہڑپ کئے۔ انہوں نے کہا کہ حیرانگی کی بات ہے کہ چھ کروڑ سے زیادہ رقم خرچ کیے جانے کے باوجود بھی اس سڑک پر اس وقت گھوڑوں کا چلنا بھی محال ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ کروڑ روپے خرچ کیے جانے کے باوجود ابھی تک 500 میٹر ارتھ کٹنگ کرنی باقی ہے جس کو کرنے میں بھی محکمہ سستی سے کام لے رہا ہے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ اس سڑک میں ہوئی رقم کی بھاری خرد برد پر باضابطہ طور پر انکوائری کی جائے تاکہ ہیراپھیری کرنے والے آفیسران کوسخت سزا دی جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا