پسماندہ طبقہ جات کی ریزرویشن میں کٹوتی باعث افسوس :عارف منہاس
افتخارجعفری
سرنکوٹ؍؍دور دراز پسماندہ علاقہ جات میں بسنے والے لوگوں کو ریزرو بیکورڈ کلاسز درجہ کے تحت 20% ریذرویشن دی گئی تھی جس سے پسماندہ علاقہ جات کے بچوں کو سرکاری ملاذمین کو نوکریوں کی ترقی میں بھی 20% ریذرویشن دی جاتی تھی ۔اس طرح پسماندہ طبقہ جات سے تعلق رکھنے والے طلبہ مستفید ہوتے تھے لیکن گذشتہ روز گورنر انتظامیہ کے علان کے بعد پسماندہ طبقہ جات میں مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ سابقہ سرپنچ عارف منہاس نے ذریع ابلاغ نمایدگان کو دیے گے بیان میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ کیاس فیصلے جس کے تحت ریزرو بیکوڈ کلاسز کی بیس فیصد ریزرویشن کو کم کرکے دس فیصد کیا گیا ہے شدید الفاظ میں مذمت کی ۔انھوں نے کہا کہ دور درازپہاڑی علاقہ جات میں بسنے والے لوگوں کو بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے کارن بے پناہ مشکلات سے جھوجنا پڑتا ہے ایسے میں پسماندہ طبقہ جات کی ریزرویشن میں کٹوتی باعث افسوس ہے انھوں نے کہا کہ پسماندہ علاقہ جات میں زیر تعلیم طلاب کو وہ سہولتیں میسر نہیں ہوتی جو شہر کے بچوں کو دستیاب ہیں ایسے میں برابری اور مساوات کیلیے بیکورس کلاسز کاٹا گری میں فعال کرنے والے علاقہ جات کی ریزرویشن میں دس فیصد کٹوتی نا انصافی ہے انھوں نے کہا کہ بیکورڈ کلاسز کا حق کاٹ کر پہاڑیوں کو خوش کیا گیا ہے مذہ تب تھا کے مرکز اپنی طرف سے پہاڑیوں کو ریزرویشن دیتا انھوں نے کہا کہ گورنر انتظامیہ کے اس فیصلے سے پسمادہ طبقہ جات میں مایوسی ہے جس کیلیے گورنر انتظامیہ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔انھوں نے کیا کہ پہاڑی زبان بولنے والے دس لاکھ کے قریب لوگ ریاست میں عرصہ دراز سے ایس ٹی سٹیٹس کیلئے اپنی لڑائی لڑتے چلے آرہے ہیں اب پسمادہ طبقہ جات کی حق تلفی کرکے پہاڑیوں کو خوش کرنا کیا جائیز ہے ۔انھوں نے کہا کہ پسماندہ طقہ جات کودی گئی بیس فیصد ریزرویشن کو بحال رکھا جاے بصورت دیگر عوام سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور و جائیں گے۔