نشیلی ادویات کی کاشت اور فروخت پر مکمل روک لگائی جائیـ:ڈاکٹر ارون کمار مہتا

0
0

فائنانشل کمشنر خزانہ نے ایکسائز محکمے کے کام کاج اور کارکردگی کا جائزہ لیا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍فائنانشل کمشنر خزانہ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے ایکسائز محکمے کے اَفسروں پر زور دیا ہے کہ وہ جموں کشمیر میں نشیلی ادویات کی کاشت اور فروخت کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پر عمل پیرا ہو جائیں ۔ وہ آج یہاں جے اینڈ کے ایکسائزمحکمے کے کام کاج کا ایک میٹنگ کے دوران جائزہ لے رہے تھے ۔ ایڈیشنل سیکرٹری فائنانس وشال شرما ، ڈپٹی ایکسائیز کمشنر کشمیر طاہر اعجاز اور محکمہ کے کئی دیگر افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے ۔ اس کے علاوقہ دونوں صوبوں کے ایکسائیز اینڈ ٹیکزیشن افسروں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی ۔ فائنانشل کمشنر نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ نشیلی ادویات پر قابو پانے کیلئے مشن موڈ کے تحت کام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اس بدعت کا پہلے ہی قلع قمع کریں تا کہ آنے والی نسلوں کو اس بدعت سے بچایا جا سکے ۔ ڈاکٹر مہتا نے کہا کہ اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری محکموں کے پاس دستیاب عداد و شمار اور جانکاری سے بھی فائدہ اُٹھایا جانا چاہئیے ۔ فائنانشل کمشنر نے کہا کہ ہر ایک ضلع میں محکمہ کے بنیادی ڈھانچے بالخصوص انفورسمنٹ کو ضروریات کے مطابق مستحکم کیا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر افرادی قوت اور مشینری کو تقویت بخشنے کیلئے مکمل تعاون دیا جائے گا ۔ میٹنگ میں جانکاری دی گئی کہ موجودہ مالی سال کے دوران محکمہ نے ایکسائز ڈیوٹیز کی صورت میں 1104 کروڑ روپے جبکہ ٹول ٹیکس کی صورت میں 728 کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی ہے ۔ اس موقعہ پر مزید بتایا گیا کہ محکمہ نے اس مدت کے دوران 4263 چھاپے ڈالے اور غیر قانونی تجارت میں ملوث 141 افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ محکمہ نے 5 ہزار کنال اراضی پر بھنگ کی کاشت کو بھی تباہ کیا ہے ۔ متعلقہ محکمے کے افسروں نے کہا کہ نشیلی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کاروائی جاری رکھی جائے گی تا کہ سماج کو اس بدعت سے پاک کرایا جا سکے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا