یواین آئی
نئی دہلی ؍؍ہندوستانی فوج بہت جلد اپنا سیٹلائٹ لانچ کرے گی جو صرف فوج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے وقف ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ ہائی ریزولوشن تصویر کشی کرنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ سیٹیلائٹ ہندوستانی فوج کے لئے ایک بہت بڑی قوت ثابت ہوگا اور اسے جلد ہی لانچ کرنے کی توقع ہے۔اس ذریعہ نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذرائع ابلاغ کے مطابق اس کا بنیادی کام فوج کی مواصلات ، نگرانی اور انٹیلیجنس کی ضرورتوں کو پورا کرنا ہے۔ اس سے فوجی ڈرون آپریشنوں میں بھی آسانی پیدا ہوگی۔ سرحدوں کے علاوہ ، سیٹیلائٹ اہم فوجی تنصیبات اور دیگر حساس مقامات پر بھی نگاہ رکھے گا۔ ہندوستان کے 55 سیٹلائٹ میں سے ، 8-10 کے قریب فوجی مقاصد کے لئے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں مزید فوجی سیٹلائٹ لانچ کیے جائیں گے۔اپریل 2019 میں ، ہندوستان کے اسرو نے EMISAT مصنوعی سیارہ لانچ کیا تھا جو زمین پر منتقل ہونے والے الیکٹرانک اشاروں پر نظر رکھ سکتا ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ مواصلاتی آلات اور راڈاروں سمیت چھپی ہوئی تنصیبات بھارت کی نظروں سے پوشیدہ نہیں رہیں گی۔ ہندوستانی بحریہ کے پاس اگست 2013 میں لانچ ہونے والا اپنا ہی سیٹلائٹ ‘رکمینی’ پہلے ہی موجود ہے ، جبکہ فضائیہ کے پاس ‘جی ایس اے ٹی -7 اے’ ہے جو دسمبر 2018 میں لانچ کیا گیا تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ اپنا سیٹلائٹ کے لانچ کرنے کی تجویز پر بھی غور کر رہی ہے جو بنیادی طور پر نیم فوجی دستوں جیسے سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کی ضروریات پوری کرے گا۔