شعراء نے بسنت بہارکوخوشآمدیدکہا

0
0

ریسیالاں کْنڈرہ میں گشتی ڈوگری کوی گھوشٹی کاانعقاد،معروف شعراشریک،عبدالقادرکنڈریہ مہمان خصوصی
لازوال ڈیسک

ریاسی ؍؍ریاسی گاوں پنچایت بھبر براہمناں بھبر ریسیالاں کْنڈرہ میں ایک گشتی ڈوگری کوی گھوشٹی زیر صدارت چْونی لال ،بودھراج کی قیادت میں منعقد ہوئی جس میں معروف ڈوگری و اْردْو کے شاعر عبد القادر کْنڈریا نے مہمان خصوصی کی حیثیت کے فرائض سرانجام دی۔گوشٹی بسنت بہار و نشے کا خاتمہ کرانے پر مبنی تھی کیوں کے موسم بہار کا آغاز ہو چْکا ھے گندم و سرسوں کی فصلیں تیار ہورہی ھیں پت جڑ موسم کے ساتھ نئی پونگر سبز پتّے درختوں پر آنا شروع ہو چْکے ہیں جس سے ذمیداروں کے چہروں پر رونق آنا شروع ہو گئی ھے۔ اس کا مطلب ھے بسنت بہار اس پر شاعروں نے اپنے اپنے تازہ کلام پیش کیا۔ عوام نے سبھی پڑنے والوں شاعروں کے کلام کی واہ واہ کی ۔دل کی گہرائیوں سے ہاتھ اْٹھا کر دیگر مجود شرکاء نے اس کوی گھوشٹی کی تعریف کی اور مْقررین نے کہا سماج میں ایک شاعر ہی اپنے انداز سے بذریعہ شاعری معجْوس پریشان انسان کو خوشی دے سکتا ھے اوراِنسانیت کے اس گْلدستے کو اپنے کلام کے ذریعہ آپسی بھائی چارہ ہمیشہ قائم رکھ سکتا ھے ۔دوسری جانب اس گھوشٹی میں مہمان خصوصی معروف شاعر عبدالقادر کْنڈریا نے اپنے کلام میں بسنت بہار کے علاوہ نشے کے خاتمی کیلئے اپنی شاعری میں عوام کادل جیتا لیااور مقررین کی طرف سے تالییوں کی گونج کا ہار اپنے گلے میں ڈلوایا ۔مہمان خصوصی عبدالقادر کْنڈریا نے موبائل کوی دربار میں کہا کے ڈوگری سنستھا جموں و جموں ٹیم کی طرف سے نشے کے خاتمے کیلئے ایک زبردست مہم چلائی گئی ھے نوجوان طبقات نشے سے دور رہیں نشے کی وجہ سے کئی نوجوان اپنی جوانی کھو بیٹھے ہیں ۔نشے کا خاتما کرنے میں سماج کے ہر انسان کو اگے آکرمدد کرنے کی اس وقت سخت ضرورت ھے اگر ہم سب مل کر ایسا نہیں کرتے وہ وقت دور نہیں یہ نو جوان اس کی حدیں پار کر سکتے ہیں جس سے ہمارہ سماج کمزور ہو سکتا ھے ۔لہٰذا ہمیں نْکر ناٹک کے ذریع گھوشٹیاں کر کے گھر گھر یہ سندیش پہنچاناہو گا کہ نوجوان نسل اس بدعت سے دور رہیں نشہ کینسر ٹی بی کی خطرناک بیماری ھے یہ بیماری عزت گھر اپنا ایمان سب کچھ تباہ اور برباد کر کے زندگی میٹھا دیتی ھے ۔اس سماج کے ہر انسان کی ذمہ داری بنتی ھے ۔نشے میں ملوث نو جوان کو پیار سے سمجھ کر اْس کی جوآنی بچائی جا سکے تاکے یہ نوجوان اس سماج کی ترقی آنے والے کل کو اپنی جوانی سے دے سکے اور سماج گْلدستوں کی طرع ہنستے ہوا ایک دْوسرے کے ساتھ آپسی بھائی چارہ ہمیشہ ہمیشہ قائم رکھ سکے ۔مزید گھوشٹی میں عوام نے ایک دْوسرے کو اس گھوشٹی کی مبارکباد پیش کی کہا معروف شاعر عبدالقادر کْنڈریا نے جو یہاں آکر عوام کے ساتھ نوجوان نسل کو یہ جو پیغام دیاھے یہ قابل تعریف ھے اور اس سماج کیلئے ایک اچھا پیغام بھی ھے ۔تیسری اور یہاں کے متعلقہ سرپنچ بود راج شرما نے اس گھوشٹی میں کہا شاعرں کی طرف سے نشے کا خاتمہ اس تصویر میں پْوری طرح پیش پیش تھا جوگھوشٹی میں شاعروں کی طرف سے اس میں انسانیت کی خوبصورتی پیش تھی ۔سابقہ سرپنچ بود راج بھگت کا کہنا تھا نوجوانوں کوہمیشہ نشے سے دْور رہے کر اس سماج کو ترقی کی طرف لے جانے میں مدد کرنی چاہئے تا کہ یہ سماج ترقی کے ساتھ آگے بڑ ھ سکے اور ایک اچھّا کل آنے والا یہ سماج بن سکے ۔دیگر گھوشٹی میں مقررین کے علاوہ پرب دیا عبدالحمید ، راجندر سنگھ، ملکھی رام، پرتھوی راج، لیاقت علی ،محمد یْونس ،تھوڑو رام، چونی لال ،ٹھاکر داس کے علاوہ کافی تعداد میں عوام نے شرکت کی آخر میں چونی لال جی نے سب کا شْکریہ ادا کیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا