تیسری سہ ماہی کیلئے جے کے بنک نے خالص منافع درج کیا

0
0

نتائیج ہماری توقعات سے کہیں زیادہ بہتر ہیں:آر کے چھبر

لازوال ڈیسک

جموں؍؍جے کے بنک نے آج اپنے مالی نتائج کا اعلان کرتے ہوئے رواں مالی برس کی تیسری سہ ماہی کیلئے49.64کروڑ روپے کا خالص منافع درج کیا ہے بنک کا9ماہ کے دوران عملیاتی منافع 1142.91کروڑ روپے درج ہوا جو کہ سابقہ مالی برس کے اسی عرصے میں درج کئے گئے 1117.30کروڑ روپے کی مناسبت سے زیادہ ہے۔خالص غیر مستعمل کھاتے(NPA)خالص قرضوں کے حجم کے مقابلے میں31دسمبر2019تک 4.36فیصد کم ہوئے ہیں جو گذشتہ مالی برس کے اسی عرصے میں 4.69فیصد درج ہوئے تھے ۔جے کے بنک کی این پی اے وصولیابی کی شرح بڑھ کر73.30فیصد پہنچ گئی ہے جو کہ سابقہ برس کے اسی عرصے میں65.82فیصد درج ہوئی تھی ۔اسکے علاوہ سرمایہ قابلیت کی شرح 11.10فیصد تک پہنچ گئی جو کہ آر بی آئی کی مقرر سطح 10.88فیصد سے زیادہ ہے۔سی اے ایس اے جو کہ بنک کے جمع کھاتوں کی بنیاد تشکیل دیتا ہے 51.54درج ہوئی جو کہ بیکنگ صنعت میں بہترین شمار کی جاسکتی ہے۔بنک کے مالیاتی نتائج پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین ومنیجنگ ڈائریکٹر آر کے چھبر نے کہا’’تیسری مالی سہ ماہی کے نتائج قطعا ًاطمئنان بخش ہیںاور ہماری توقعات سے کہیں زیادہ بہتر ہیں باوجودیکہ جموں وکشمیر خصوصا وادی میں اس عرصے کے دوران کافی مشکلات رہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارے بیلنس شیٹ کے بنیادی اقدار بالکل مضبوط ہیں اور دیگر مالیاتی کسوٹیاں مثلاعملیاتی منافع،این آئی ایم ،قرضوں پرآمدن،جمع کھاتوں کی قیمت وغیرہ ہمارے لئے حوصلہ بخش ہیں اور اس بات کیلئے کافی ہیں کہ ہم اپنی نمو اور ترقی کے راستے پر گامزن رہیں تاکہ ہم وقت کے اندر اپنی مستقبل کے بزنس اہداف کو پاسکیں۔بنک کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر نے کہاکہ ’’مجموعی طوربنک کی ان حالات میں کارکردگی بہتر رہی باوجود اسکے کہ اسے اندرونی و بیرونی سطح پر چیلینجز کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہاکہ مجھے جون2019میں اس ادارے کی قیادت کی ذمہ داری کیلئے مقرر کیا گیا ،میری یہ اولین ترجیح رہی کہ میں بنک کو اس صورتحال سے نکالوں جہاں اسے نقصانات سے بچا کر بزنس کی روانی برقرار رہے نیز بنک بورڑ پر یہ لازم کردینا کہ وہ تعمیلی کلچر پر کاربند رہیں ،بینکنگ میں شفافیت اور بہتر انتظامی فریم ورک کو فروغ دینے کیلئے آر ٹی ایکٹ اور سی وی سی کیلئے رہنما خطوط مرتب کرنا ترجیحات میں شامل تھا۔جہاں تک میرے خیال کا تعلق ہے ،مجھے لگتا ہے ہم کامیاب ہوئے ۔اس کامیابی کیلئے میں تمام جے کے بنک کنبے کو بینک کے اہداف سمجھنے اور انہیں حاصل کرنے کیلئے ان کی انتہائی لگن اور تعاون کیلئے شکریہ ادا کرتا ہوں نیزبورڑآف ڈائریکٹرس کا بھی جنہوں نے متواتر اپنی رہنمائی جاری رکھی ۔اسکے علاوہ اپنے صارفین،سوسائٹی اور جموں وکشمیر حکومت کے غیر متزلزل بھروسے اورتعاون کا بھی تہہ دل سے مشکور ہوں ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیٹ انٹرسٹ مارجن(NIM)جو کہ بنک کی منافعت کیلئے بنچ مارک ہے ،9ماہ کے دوران 3.86فیصد کے ساتھ مضبوط اور مستحکم درج ہواجبکہ جمع کھاتوں کی قیمت 5.03فیصد درج ہوا۔بنک نے قرضوں کی آمدن پر بھی مضبوط فیصدی درج کی جو31دسمبر2019تک ختم ہوئے 9ماہ کے دوران۔9.45فیصد درج کیا گیا۔جموں کشمیر اورلداخ میں جے کے بنک کے ڈیپازٹس 72831کروڑ سے بڑھ کر83705کروڑ تک درج ہوئے جو کہ سالانہ بنیادوں پر 14.93فیصد اضافہ ہے جبکہ قرضہ جات 15.36فیصد اضافے کے ساتھ گذشتہ برس کے 37162 کروڑ سے بڑ ھ کر 42871کروڑ روپے پہنچ گئے۔بنک کے جمع کھاتے 8فیصد اضافے کے ساتھ93170.08کروڑ ریکارڑ ہوئے جو 31دسمبر2018تک ریکارڑ کئے گئے86210.29کروڑ سے زیادہ ہے اسکے علاوہ قرضوں کا حکم 64488.06کروڑ درج ہوا۔دریں اثناء گذشتہ تین سہ ماہیون کے دوران بنک نے اپنے نقوش قدم تمام ذرائع سے آگے بڑھائے اور13نئے بزنس یونٹ ،3ایزی بزنس یونٹ اور تقریبا62اے ٹی ایمز عوامی خدمات کیلئے وقف کئے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا