سڑکیں بولتی ہیں!

0
0

ویسے جموں وکشمیرمیں سڑکوں کاجال وسیع ہے،لیکن ان کاحال بدترین ہے،سڑکیں ٹوٹے پھوٹے تالاب ہیں، جن میں گاڑی چلنے سے کانپتی ہے،پیدل چلنے والے بھی تھرتھرکانپتے ہیں،لیکن وادیٔ کشمیرکی حالت انتہائی بدترین ہے،وادی کشمیر کے طول وعرض میں سڑکوں کی حالت اس قدر خستہ اور ناگفتہ بہ ہے کہ کہیں بھی کوئی سڑک، سڑک نہیں بلکہ کسی ویران اور خشک نالے کا نظارہ پیش کرتی ہے جس کے باعث لوگوں کے عبور ومرور میں ہی نہیں بلکہ گاڑیوں کی نقل وحمل میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔وادی کے شہر و دیہات کے لوگوں کی فریاد ہے کہ کہیں سڑکوں پر گہرے گڑھے ہیں تو کہیں سڑکیں زیر کیچڑ اور پانی ہیں کہ بچوں اور عمر رسیدہ افراد کا چلنا پھرنا خطرے سے پرے نہیں ہے۔ادھر حکام کا کہنا ہے کہ رواں موسم کے چلتے سڑکوں پر میگڈامائزیشن کا کام ممکن نہیں ہے تاہم سڑکوں پر پیدا ہوئے گڑھوں کی مرمت کے لئے فوری اقدام کئے جائیں گے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ وادی کی اندرونی چھوٹی بڑی سڑکیں ہی خستہ نہیں ہیں بلکہ وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ، جو اہلیان وادی کے لئے شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے، اور تاریخی مغل روڑ کی حالت بھی انتہائی خستہ ہے جن پر سفر کرنا اگر خود کشی نہیں مگر خود کشی سے کم بھی نہیں ہے۔یواین آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق سری نگر جس کو سمارٹ سٹی بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں، کی سڑکیں اس قدر خستہ ہیں کہ اب ہم ہی شرمسار ہورہے ہیں۔عوامی وفودکے حوالے سے خبررساں اِدارے نے بتایاکہ’ارباب اقتدار ایک طرف سری نگر کو سمارٹ سٹی بنانے کی باتیں کررہے ہیں اور دوسری طرف سڑکیں اس قدر خستہ ہیں کہ جب کوئی مہمان آتا ہے تو ہم شرمسار ہوتے ہیں کیونکہ سیال کے دوران سڑک پر سفر کے دوران اس کو جن مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے وہ کسی ٹارچر سے کم نہیں ہے’۔شہریوں کے اس گروپ نے کہا کہ سیال میں سڑکوں کے گڑھوں میں پانی جمع ہوتا ہے اور سڑک کیچڑ سے بھری ہوتی اور موسم گرما کے دوران سڑکوں پر گرد وغبار کا یہ عالم ہوتا ہے کہ باہر نکلنا ایک ایسا چلینج بن جاتا ہے کہ نوجوان اس کا مقابلہ کرسکتے ہیں لیکن بچے، خواتین اور عمر رسیدہ لوگ اس کا مقابلہ کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں کے گہرے گڑھوں میں جمع پانی کوجب گاڑیاں پار کرتی ہیں تو کیچڑ آلود چھینٹیں پا پیادہ مسافروں کو نہ گھر اور نہ گھاٹ کا رکھتی ہیں!حکومت کوچاہئے کہ وہ تعمیروترقی کے دعوئوں کوحقیقت کاروپ دیتے ہوئے زمین پرصورتحال بدلیں اور زبانی جمع خرچی کے بجائے عملی اقدامات کریں۔کیونکہ سڑکوں کی جوحالت دونوں خطوں میں ہے وہ حکومت کی کارکردگی بولتی ہیں اورپول کھولتی ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا