براڈ بینڈ کی بحالی کا وقت مقرر نہیں کرسکتے: بی ایس این ایل

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں جہاں سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) حکومتی احکامات کے باوجود براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات بحال نہیں کررہی ہے وہیں نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس نے اپنے صارفین کو مشروط و محدود انٹرنیٹ خدمات بحال کرنا شروع کردیا ہے۔ ادھر سری نگر میں قائم وہ میڈیا ادارے، جو نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کا انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، کی خدمات ‘حلف نامہ’ دائر کرنے کے بعد بحال کی جارہی ہیں۔ ایسے میڈیا اداروں نے لکھ کر دیا ہے کہ ان کی جانب سے انٹرنیٹ کا غلط استعمال نہیں ہوگا نیز ضرورت پڑنے پر سیکورٹی ایجنسیوں کو ادارے کے تمام مواد تک رسائی دی جائے گی۔بی ایس این ایل جس کے وادی میں سب سے زیادہ براڈ بینڈ صارف ہیں خدمات کی بحالی کے احکامات جاری ہونے کے پانچ دن بعد بھی براڈ بینڈ خدمات کو بحال نہیں کررہی ہے۔ بی ایس این ایل کے پی آر او مسعود بالا نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ تکنیکی مسائل کی وجہ سے براڈ بینڈ خدمات کو ابھی تک بحال نہیں کیا جاسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تکنیکی مسائل کو حل کرنے اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک رسائی کو روکنے میں کامیابی ملنے کے بعد خدمات کو بحال کیا جائے گا۔ مسعود بالا نے کہا کہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی کے لئے کوئی وقت مقررہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ہدایات ہیں کہ کوئی بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کھلنی نہیں چاہیے اور ہمیں یہ یقینی بنانا ہے۔ بی ایس این ایل پی آر او نے کہا: ‘ہم تکنیکی مسائل کو حل کررہے ہیں۔ کچھ سیکورٹی وجوہات بھی ہیں جن کو ہم نیوز ایجنسیوں کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے۔ ہم تکنیکی مسائل کا حل ڈھونڈ رہے ہیں۔ حکومتی ہدایات ہیں کہ کوئی بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ کھلنی نہیں چاہیے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘ہم براڈ بینڈ خدمات کی بحالی کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں کرسکتے۔ ہم نوئیڈا اور بنگلوار سے کچھ سامان منگوا رہے ہیں۔ ہمیں کچھ سافٹ ویئر بھی منگوانے تھے۔ ہمارے انجینئرس کام میں لگے ہوئے ہیں۔ براڈ بینڈ آدھے گھنٹے کے اندر بحال ہوسکتا ہے یا پانچ دن کے بعد بھی۔ ہم گورنمنٹ ایجنسیوں کے رابطے میں بھی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں براڈ بینڈ فوراً سے پیشتر بحال ہو۔ ہم لوگوں کی مجبوریاں سمجھتے ہیں’۔دریں اثنا نجی انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس نے سری نگر میں قائم میڈیا اداروں میں محدود و مشروط انٹرنیٹ خدمات بحال کرنا شروع کردیا ہے۔ تاہم جن میڈیا اداروں کی انٹرنیٹ خدماب بحال کی جارہی ہیں وہ لکھ کر دے رہے ہیں کہ ان کی جانب سے انٹرنیٹ کا غلط استعمال نہیں ہوگا نیز ضرورت پڑنے پر سیکورٹی ایجنسیوں کو ادارے کے تمام مواد تک رسائی دی جائے گی۔ یو این آئی اردو نے 25 جنوری کو اپنے ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ حکام نے انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کو اجازت دی ہے کہ وہ 27 جنوری سے میڈیا اداروں کی 5 اگست 2019 سے بند خدمات بحال کرسکتے ہیں۔ جموں وکشمیر حکومت کے محکمہ داخلہ نے 25 جنوری کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں وادی میں ٹو جی موبائیل انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ خدمات کی بحالی کا اعلان کیا گیا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ صارفین کو وائٹ لسٹڈ ویب سائٹس تک ہی رسائی ممکن ہوگی اور وادی میں سوشل میڈیا ایپلی کیشنز پر پابندی مسلسل عائد رہے گی۔وادی میں انٹرنیٹ خدمات پر جاری پابندی سے جہاں تجارت کو کروڑوں روپے کے نقصان سے دوچار ہونا پڑا وہیں تعلیمی شعبے کو بھی نا قابل تلافی نقصان کا سامنا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا