دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرنے کا مقصد کشمیر کو مکمل طور پر بھارت سے ملانا تھا : کویندر گپتا

0
0

یواین آئی

جموں؍؍بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ کے سینئر لیڈر و سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے وادی کشمیر میں اربوں روپے خرچ کئے لیکن ‘بھارت ماتا کی جے’ کہنے والے ایک بھی شخص کو پیدا نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرنے کا مقصد کشمیر کو مکمل طور پر بھارت سے ملانا تھا۔ کویندر گپتا نے پیر کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر ترکوٹہ نگر میں بی جے پی کے 40 ویں یوم تاسیس کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا: ‘سابقہ حکومتوں نے وہاں پر (کشمیر میں) اربوں روپے خرچ کئے لیکن بھارت ماتا کی جے کہنے والا کوئی ایک بھی شخص پیدا نہیں کیا۔ لیکن وقت اب بدل چکا ہے۔ ہمارے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی جنہوں نے ایک نشان، ایک ودھان اور ایک پردھان کے لئے جدوجہد شروع کی تھی، آج جس طرح سے بی جے پی کی کوششوں کی وجہ سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کا خاتمہ ہوا ہے، یہ ان کے لئے خراج تحسین ہے’۔ ان کا مزید کہنا تھا: ‘دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم کرنے کا مقصد کشمیر کو پوری طرح سے بھارت سے جوڑنا تھا۔ کہیں نہ کہیں جموں وکشمیر کو ایک الگ حصہ سمجھا جاتا تھا۔ وہ سوچ ہمیں ختم کرنی ہے’۔بتادیں کہ کویندر گپتا بی جے پی جموں وکشمیر یونٹ میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے سب سے زیادہ قربت رکھنے والے لیڈر ہیں۔ 61 سالہ گپتا سابقہ پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت میں جموں وکشمیر اسمبلی کے اسپیکر اور نائب وزیر اعلیٰ کے منصب پر فائز رہے۔کویندر گپتا نے اکتوبر 2015 میں جموں وکشمیر اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہا تھا کہ انہیں ‘آر ایس ایس مین ہونے پر فخر ہے’۔ گپتا کی طرف سے یہ ریمارکس اپوزیشن کے الزام کہ وہ ‘آر ایس ایس کا ایجنڈا نافذ کرنے میں لگے ہیں’ کے ردعمل میں سامنے آئے تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا