چین نے انسان سے انسان میں منتقل ہونے والے مہلک وائرس ‘ایس اے آر ایس’ کے پھیلنے اور اس کی وجہ سے 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس پہلی مرتبہ ووہان کے علاقے میں سامنے آیا تھا جس کے تعلقات ایس اے آر ایس سے بتائے گئے ہیں جس نے 2002 اور 2003 میں چین اور ہانگ کانگ میں 650 افراد کی جان لے لی تھی۔اس وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی کل تعداد بڑھ کر 218 ہوچکی ہے جبکہ چین کے بڑے شہر بیجنگ اور شنگھائی میں بھی اس وائرس کے کیسز کی تصدیق کردی گئی ہے۔چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی گوانگ ڈونگ صوبے میں درجن سے زائد افراد میں یہ وائرس سامنے آیا جبکہ ‘ووہان’ شہر میں رواں ہفتے 136 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔انسان سے انسان میں منتقل ہونے والے اس وائرس کو ایسے وقت میں دریافت کیا گیا ہے جب چین میں نئے سال کی خوشیاں منانے کے لیے دیگر ممالک سے لوگ بسوں، ٹرینوں اور طیاروں میں چین کا سفر کر رہے ہیں۔آسٹریلیا، بنگلہ دیش، ہانگ کانگ، نیپال، سنگاپور، تھائی لینڈ، تائیوان اور امریکا میں بخار کی تشخیص سمیت حفاظتی اسکریننگ کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جن کی زیادہ تر توجہ چینی شہر ووہان سے آنے والی پروازوں پر ہے جہاں سے یہ وائرس پھیلا ہے۔صحت حکام کا کہنا تھا کہ ووہان کی ایک مچھلیوں کی مارکیٹ اس وائرس کے پھیلنے کا مرکز تھی جبکہ 89 سالہ شخص کی ہلاکت کے بعد اس وائرس سے مرنے والوں افراد کی مجموعی تعداد 4 ہوگئی ہے جبکہ 15 میڈیکل اسٹاف بھی اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں۔شنگھائی میں اب تک 2 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ بیجنگ میں 5 افراد میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی۔