اس سال کے آخر تک کشمیر سے دہلی آٹھ گھنٹے، کشمیر سے دہلی۔ ممبئی 20 گھنٹے میں سفرہوگا
یواین آئی
نئی دہلی؍؍روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ دسمبر 2024 سے پہلے ہندوستان میں سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ امریکہ کے برابر ہو جائے گا۔ منگل کو لوک سبھا میں بجٹ سال 2022-23 کے لیے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کے تحت گرانٹس کے مطالبات پر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر گڈکری نے کہا کہ اس سال کے آخر تک کشمیر سے دہلی آٹھ گھنٹے، کشمیر سے دہلی۔ ممبئی 20 گھنٹے، دہلی سے جے پور کا فاصلہ دو گھنٹے میں، دہلی سے دہرادون دو گھنٹے میں، دہلی سے امرتسر چار گھنٹے میں اور دہلی سے ممبئی 12 گھنٹے میں ایکسپریس ہائی وے سے طے کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اپنے دور اقتدار کے سات برسوں میں گنگا پر اتنے پل بنائے ہیں جو کہ آزادی کے بعد کے سالوں میں بنائے گئے پلوں کی کل تعداد سے زیادہ ہے۔مسٹر گڈکری نے کہا کہ حکومت کا زور سڑکوں کی تعمیر کی نئی جدید عالمی معیار کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کم قیمت اور بہتر معیار کی سڑکیں اور پل بنانے پر ہے۔انہوں نے کہا کہ 22 گرین ایکسپریس ہائی وے زیر تعمیر ہے جہاں الیکٹرک اور اس جیسی دیگر توانائی سے چلنے والی گاڑیاں چلیں گی جس سے مال برداری کے اخراجات میں کمی آئے گی، مسافروں کے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی اور ماحولیات کی حفاظت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ آج ملک میں ایک دن میں 38 کلومیٹر سڑک بن رہی ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے۔ جو سڑکیں ایک سے پانچ سال پرانی ہیں ان میں گڑھے نہیں نظر آئیں گے اور ان کے معیار پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نے بتایا کہ ماحولیات کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے۔ سڑکیں بناتے وقت درخت نہیں کاٹے جاتے بلکہ ان کی پیوند کاری کی جاتی ہے۔ دہلی کے دوارکا ایکسپریس وے میں خصوصی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے 12000 درختوں کی پیوند کاری کی گئی۔مسٹر گڈکری نے بتایا کہ سڑک کے مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے فور وہیلر میں چھ ایئر بیگز کو لازمی قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ سڑک حادثوں میں ہر سال دو لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ ان کو روکنے کے لیے عوام اور عوامی نمائندوں کی آگاہی اور قانون کی پاسداری میں سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 14000 کروڑ روپے کا التزام کیا ہے جس کے ذریعے سڑکوں میں حادثے کے شکار مقامات کی نشاندہی اور مرمت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو ایک ماڈل ریاست ہے جس نے سڑک حادثوں اور اموات میں 50 فیصد کمی کی ہے۔ تمام ریاستوں کو تمل ناڈو ماڈل اپنانا چاہیے۔مسٹر گڈکری نے کہا کہ حکومت پٹرول ڈیزل کے بجائے دیگر ماحول دوست متبادل سستے توانائی کے ذرائع کو فروغ دے رہی ہے۔ حکومت کا عزم ہے کہ آنے والے برسوں میں ہندوستان پٹرول اور ڈیزل کی درآمد کم کرکے توانائی برآمد کرنے والا ملک بن جائے۔ دو سال کے اندر الیکٹرک گاڑیوں کی قیمت پٹرول اور ڈیزل کے برابر ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت مسافروں کی آمدورفت کے لیے روپ ویز اور کیبل کاروں کو فروغ دے رہی ہے۔ مسٹر گڈکری نے کہا کہ شاہراہوں کے دونوں طرف معاشی سرگرمیاں بڑھنے سے روزگار اور آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ ان شاہراہوں کے ارد گرد اسمارٹ شہر، دیہات، لاجسٹکس اور فوڈ پارک بنائے جا رہے ہیں۔مسٹر گڈکری نے کہا کہ حادثوں میں زخمی ہونے والے افراد کا ہنگامی علاج، ائر کنڈیشنڈ آرام دہ سہولیات، خواتین کے لیے خصوصی بیت الخلاء ، بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز ہر خاص فاصلے کے بعد شاہراہوں پر بنائے جا رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی ا?ئی) کی اجازت ملنے کے بعد ملک کے لوگ سڑکوں کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کر سکیں گے اور تمام ہندوستانی اپنی بچت نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں سات فیصد شرح سود کے ساتھ اپنے پیسوں کو سڑکوں کی تعمیر میں لگاسکیں گے، جس کا فائدہ انہیں ہوگا۔ غیر ملکی بینکوں سے قرض لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔