فرانسیسی عدالت میں فلم ساز پر’نابالغ لڑکی‘ کے جنسی استحصال کا الزام عائد

0
0

فرانسیسی عدالت نے 55 سالہ معروف فلم ساز کرسٹوف روجیا پر ’نابالغ لڑکی‘ کے جنسی استحصال کا الزام عائد کردیا۔کرسٹوف روجیا پر نومبر 2019 میں ایوارڈ یافتہ فرانسیسی اداکارہ 31 سالہ اڈیل ہینیل نے کم عمری میں جنسی ہراسانی اور استحصال کا الزام عائد کیا تھا۔اڈیل ہینیل نے فرانسیسی ویب سائٹ ’میڈیا پارٹ‘ کو بتایا تھا کہ فلم ساز نے انہیں تقریبا 2 دہائیاں قبل 2002 میں پہلی فلم کی شوٹنگ کے دوران جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا۔اداکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ جس وقت انہیں ہدایت کار نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا اس وقت ان کی عمر 12 سے 15 سال کے درمیان تھیں۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے 12 سال کی عمر میں کرسٹوف روجیا کی 2002 میں ریلیز ہونے والی فلم ’دی ڈیولز‘ میں کام کیا تھا اور وہ ان کی پہلی فلم تھی۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب تک فلم بنی تب تک وہ 15 سال کی عمر تک پہنچ گئی تھیں اور ہدایت کار نے انہیں فلم کی شوٹنگ سے لے کر فلم کی تشہیر تک مختلف مواقع پر جنسی طور ہراساں کیا۔اداکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ہدایت کار نے انہیں متعدد بار نامناسب انداز میں چھوا اور انہیں بوسہ بھی دیا اور ہدایت کار ہمیشہ کے لیے ان کے ساتھ رہنے پر بضد ہوگئے تھے۔اداکارہ نے ہدایت کار پر الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اب مذکورہ واقعے کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کریں گی کیوں کہ انہیں فرانس کی پولیس اور عدالتوں پر یقین نہیں۔تاہم بعد ازاں اداکارہ نے ایک ماہ بعد 18 سال پرانے واقعے کی رپورٹ پولیس کو درج کروادی تھی۔پولیس میں رپورٹ درج کروائے جانے کے بعد پیرس کی پولیس نے ہدایت کار کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا تھا اور اب عدالت نے 55 سالہ فلم ساز پر ’نابالغ لڑکی‘ کے جنسی استحصال کا الزام عائد کردیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا