ریاسی پنچایت کانجلی کے کئی علاقے بنیادی سہولیات سے محروم

0
0

ایک ایمبولینس تک نایاب،مرکزی وزرأ کی ٹیم ان دیہات کی جانب بھی نظرِ کرم کرے:مقامی آبادی
نمائندہ لازوال

ریاسی؍؍ضلع ریاسی گاؤں پنچایت کانجلی بھبر برہمناں بھبر ریسیالاں ٹانڈہ ڈیرہ بابا کْنڈرہ و دیگر ساتھ لگتے گاؤں کے عوام نے مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر میں آئے ہوئے مرکزی وزرأ کی توجہ طلب کرتے ہوئے کہا کہ سرکار کی جانب سے یہاں پر جو سکیمیں دی جا رہی ھیں وہ وعدے کافی نہیں ھیں ۔عوام کو ہر سْہولیات آسان طریقے سے مہیا ہونی چاہئیے جن کا ذکر مندرذیل یوں ھے ضلع ہیڈ کوارٹر سے جو گاؤں 30 یا 40 کلومیٹرکی دوری پر ہوتے ہیں وہاں پر یہ سْہولیات آسان طریقے سے آج تک مہیا نہیں ہو پائی ہیں جسکی مثال ضلع ریاسی گاؤں پنچایت کانجلی ڈیرہ بابا بندا میں ایک ایمبْولینس وین ایم۔ایل۔اے۔ دویندر سنگھ رانا کی اور سے یہاں دی گئی تھی آج پانچ سال عرصہ سے ڈیرہ بابا کے مقام پرکھڑی یہ ماررْوتی وین اپنی جوانی کو کھو بیٹھی !انسان بیمار لاچار کْچھ لوگ گرمی کے موسم سانپ کے ڈھنسنے سے ترستے ہوئے اس کی طرف دیکھ کر اپنی قیمتی جانیں ان علاقہ جات میں کھو بیٹھے ہیں ۔حاملہ خواتین کو ایمبْولئینس موقع پر نا ملنے سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ھے نا ہی ان علاقہ جات میں بیمار کیلئے سرکار کی اور سے کوئی ایمبْولینس دی گئی ھے ۔اِن گاؤں کی لگ بھگ 15000 ہزار آبادی پرمشتمل اس علاقاجات میں آج تک یہ سْہولیات میسر نہیں۔ ان لوگوں کو ہو پائی ھے بڑے بڑے اْونچے درجے کے دعوے ِان لوگوں کے ساتھ آج تک کیئے گئے۔ زمینی سطح پر آج دن تک کوئی عمل نہیں ہوا جسکی لاٹھی اْس کی بھینس والا جْملہ اِن لوگوں کے ساتھ آج تک استعمال کیا گیا دوسری جانب یہاں کے عوام نے کئی بار یلع اِنتظامیہ و ریاستی سرکار سے فریادیں کی ہیں اِن علاقہ جات میں ایک ہیلتھ سب سنٹر دئیا جائے ہائی سکول کْنڈرہ کا درجہ بڑھا کر ہائر سیکینڈری کیا جائے سرکار کی اور سے کوئی بھی قدم آج تک اس بارے نہیں اْٹھایا گیا تمام باتوں کو مدنظر رکھ کر عوام نے مرکزی سرکار کی جانب سے آئے ہوئے وزرأ وفد سے وضلع انتظامیہ ریاسی اپیل کی ھے اس مْدّعا کو فوری حل کر کے یہاں کے عوام کو ہیلتھ سب سنٹر و ایک ایمبْولینس مہیا کی جائے ہائی سکول کنڈرہ کا درجہ بڑھا کر ہائرسیکینڈری کیا جائے تاکہ یہ لوگ بھی موقعے کا فائدہ لے کر آگے بڑ سکیں اور ہلتھ سب سنٹ و ایمبْولینس ملنے سے یہ لوگ اپنی زندگی کو آسان طریقے سے بچا کر باقی بچی زندگی کے ساتھ آسانی سے جی سکیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا