زندگی میں آگے بڑھنے کے متعدد موقع:مودی

0
0

اب دنیا پوری طرح بدل گئی ہے اور ہر شعبہ میں کوشش کی جاسکتی ہے
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍وزیراعظم نریندرمودی نے پیر کو ملک بھر کے دسویں اور بارہویں کلاس کے طلبہ کو اکاڈمک اور سماجی شعبہ میں توازن قائم کرنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ صرف کلاس میں اچھے نمبرلانا ہی زندگی کا پیمانہ نہیں مانا جاناچاہئے ۔مسٹر مودی نے یہاں تال کٹورا اسٹیڈیم میں طلبہ،ٹیچروں اور والدین کے ساتھ‘پریکشا پے چرچا2020’ کے تیسرے سیزن کے دوران طلبہ کے سوالوں کے جواب میں یہ بات کہی کہ صرف اچھے نمبروں کو زندگی میں کامیابی کا پیمانی نہیں ماننا چاہئے اور زندگی میں آگے بڑھنے کے متعدد موقع ہیں۔انہوں نے کہا،‘‘کوئی بھی امتحان زندگی نہیں ہوتا اور یہ صرف ایک مرحلہ ہے ،یہی سب کچھ نہیں ہے ،اگر کسی بچے کے اچھے نمبر نہیں آئے تو یہ نہ سمجھے کہ دنیا ہی لٹ گئی ہے ۔آپ زندگی کے ہر شعبہ میں جاسکتے ہیں۔اب دنیا پوری طرح بدل گئی ہے اور ہر شعبہ میں کوشش کی جاسکتی ہے ۔’’مسٹر مودی نے بچوں کو زندگی میں ہار نہ ماننے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ کبھی مایوس نہیں ہونا چاہئے کیونکہ ہمارے دل میں جو بھی منفی باتیں آتی ہیں وہ زیادہ تر بیرونی وجوہات سے جوڑی ہوتی ہیں۔بیرونی حالات ہی بچوں کا موڈ بگاڑنے کی سب سے بڑی وجہ ہیں کیونکہ جب ہم کسی کے ساتھ اپنی امیدوں کو بہت جوڑ لیتے ہیں اور وہ پوری نہیں ہوتیں تو موڈ قدرتی طورپر بگڑتا ہی ہے لیکن ان حالات سے باہر نکل کر اس پر جیت پائی جاسکتی ہے ۔وزیراعظم نے بچوں کو سمجھایا کہ پہلے سوشل نیٹ ورکنگ لوگوں کے آپس میں مل کر ایک ساتھ کچھ وقت گزار کر ہوتی تھی لیکن اب اس کی جگہ اسمارٹ فون کی تکنیک نے لے لی ہے اور لوگ موبائل فون پر سوشل ہورہے ہیں۔انہوں نے بچوں سے اپیل کی کہ وہ روزانہ ایک سے دو گھنٹے موبائل فون اور گجٹس سے دوری بنا کر رکھیں اور اس وقت کا استعمال اپنے والدین اور گھر میں دادا دادی اور بزرگوں کے ساتھ گزارنے میں کریں۔انہوں نے کہاکہ اب وقت ایسا آگیا ہے کہ اگر ایک کمرے میں والدین اور بچے ہیں تو سب اپنے موبائل فوج میں مصروف رہتے ہیں۔اس لئے موبائل فون سے کچھ وقت کے لئے دوری بہت ضروری ہے ۔فرائض اور حقوق کے سلسلے میں اسکولی طلبہ کے سوالوں پر مسٹر مودی نے کہا ،‘‘ہمارے فرائض میں ہی سب کے حقوق شامل ہیں اور بابائے قوم مہاتما گاندھی نے بھی کہا تھا ہ بنیادی حقوق نہیں ہوتے بلکہ بنیادی فرائض ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایمانداری سے اپنے فرائض ادا کریں تو حقوق کے لئے کسی سے کچھ بھی نہیں مانگنا پڑے گا اور زندگی کے ہر شعبہ میں لیڈرشپ ہوتی ہے ۔ایک بہتر شہری ہونے کے ناطے ہم اپنے فرائض کو ترجیح دیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا