سی اے اے کی ضرورت ہی نہیں تھی

0
0

صرف کساد بازاری سے توجہ بھٹکانے کے لئے لائے : یشونت سنہا
لازوال ڈیسک

ادے پور؍؍ سابق مرکزی وزیراور بی جے پی کے بزرگ رہنما یشونت سنہا نے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) کی ضرورت ہی نہیں تھی، یہ صرف بگڑتی معیشت سے توجہ بھٹکانے کے لئے لایا گیا۔ سنہا پیر کی صبح ادے پور میں صحافیوں سے مخاطب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون سے پہلے بھی یہ نظام تھا کہ شہریت فراہم کرنا مرکزی حکومت کے ہاتھ میں ہی تھا۔ اس میں اب مذہب کی بنیاد شامل کر دی گئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ 25 سال پہلے بھارت آ چکا شخص کس طرح ثابت کرے گا کہ اس کے ساتھ مذہبی استحصال ہواتھا، کیونکہ اس کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں دستیاب ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ 31 دسمبر 2014 کے بعد پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان میں مذہبی استحصال نہیں ہوا ہوگا اور سی اے اے میں شامل کئے گئے مذاہب کا کوئی بھی شخص بھارت نہیں آنا چاہے گا ۔ سنہا نے یہ بھی الزام لگایا کہ سی اے اے میں چین کا نام کیوں نہیں لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلان کیا کہ وہ چن چن کر گھسپیٹھیوں کو باہر کریں گے۔ اس کے لئے ان سے پہلے گھسپیٹھیوں کی شناخت تو کرنی ہی ہوگی اور اس کے لئے این آر سی عمل ہی اپنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مدت کار اور موجودہ مدت کار میں حکومت کو جب جب بھی اصل مسائل سے توجہ بھٹکانا ہوتا ہے، حکومت ایسے شگوفے لے آتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سنہا نے کہا کہ انہوں نے بی جے پی چھوڑنے کے بعد کوئی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ تاہم، ان کے آئین سے متعلق تحفظ کی مہم میں تمام ایسی پارٹیاں ان کا تعاون کر رہی ہیں جو ان کے خیالات سے مماثلت رکھتی ہیں۔ گجرات میں عام آدمی پارٹی، سی پی ایم، سی پی آئی نے پورا تعاون کیا تو راجستھان میں کانگریس ان کاتعاون کر رہی ہے۔ سنہا نے آبادی کنٹرول قانون کے سوال پر رائے دینے سے انکار کرتے ہوئے سوال پوچھنے والے صحافی سے یہ بھی کہہ دیا کہ آپ بھی حکومت کی طرح مسائل سے توجہ بھٹکا رہے ہیں۔انہوں نے میڈیا پر یہ بھی الزام لگایا کہ میڈیا ان کی باتوں کو نمایاں طور پر فرنٹ پیج پر نہیں شائع کر رہی ہے، پھر بھی وہ مایوس نہیں ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا