’ جموں کشمیر کا خصوصی درجہ منسوخ کرنے کے بعدانقلاب آیا‘

0
0

وی مرلی دھرن نے فلیگ شپ پروگراموں اور فلاحی سکیموں کی افادیت کو بلاور میں اجاگر کیا
لازوال ڈیسک

کٹھوعہ؍؍خارجی و پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے جموں کشمیر میں بنیادی صورتحال کا جائیزہ لینے اور بہبودی سکیموں کی عمل آوری کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کیلئے آج ضلع کٹھوعہ میں بلاور ڈگری کالج آڈیٹوریم میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران مہمانِ خصوصی کی حثیت سے شرکت کی ۔ جموں کشمیر یو ٹی کے پہلے دورے کے دوران مرکزی وزیر نے رورل ہاٹ کا سنگ بنیاد رکھا اور بلاور علاقے میں پی ایم جی ایس وائی کے تحت ہاتھ میں لئے گئے سڑک پروجیکٹوں کا ای موڑ کے ذریعے سے افتتاح کیا ۔ وزر موصوف نے جموں کشمیر کی سابقہ ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں تبدیل کرنے اور دفعہ 370 و 35 اے کو منسوخ کرنے کے فوائد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر یو ٹی کی مجموعی ترقی کے ضمن میں یہ پہلا قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 70 برسوں میں پہلی مرتبہ منتخب سرپنچوں اور پنچوں کو ہمارے ملک کے وزیر اعظم کے ساتھ ملنے اور مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کا موقعہ فراہم ہوا ۔ وی مرلی دھرن نے کہا کہ جموں کشمیر کا خصوصی درجہ منسوخ کرنے کے بعد کئی بڑے صنعتی اور کارپوریٹ اداروں نے جموں کشمیر میں اپنی تجارت شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے جس سے روز گار کے مواقعے پیدا ہوں گے اور دستکاری صنعت کو فروغ حاصل ہو گا ۔ وزیر نے فلیگ شپ پروگراموں کے فائدوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ 60 لاکھ مستحقین آیوشمان بھارت سکیم سے استفادہ کر چکے ہیں ۔ اس کے علاوہ نئے میڈیکل کالجوں اور ایمز سے جموں کشمیر یو ٹی میں طبی نگہداشت کے شعبے کو بڑھاوا حاصل ہو گا ۔ اس موقعہ پر پنچوں سرپنچوں اور بی ڈی سی چئیر پرسن نے دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور بی ڈی سی انتخابات منعقد کرانے کیلئے وزیر کا شکریہ ادا کیا ۔ بعد میں وزیر نے 5 خواتین مستحقین میں سٹیٹ میرج اسسٹنس سکیم کے تحت منظوری آرڈر تقسیم کئے ۔ اس موقعہ پر مختلف محکموں نے اپنی ا؛نی سکیموں اور اشیاء کی نمائش کی ۔ مرکزی وزیر کے ہمراہ سی ای او ایس ایم وی ڈی ایس وی رومیش کمار اور کئی دیگر افسران بھی تھے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا