اُس نے کیں اتنی جفائیں کہ وفا یاد نہیں
اپنے ہی شہر میں اِک مجھ کو آشنا نہ ملا
اپنے ہی شہر میں خود اپنا پتہ یاد نہیں
دیکھ کر جس کو لرز جاتی تھی توبہ میری
وہ سیاہ رات سی زلفوں کی گھٹا یاد نہیں
آپ کے شکوے شکایات بجا ہیں لیکن
آپ کو بھی تو کوئی عہدِ وفا یاد نہیں
عزم! ہوتی تھیں کبھی جس سے مرادیں پوری
وہی طرزِ عبادت وہ دعا یاد نہیں
٭٭٭
ابوالفیض عزم ؔسہریاوی
جامعہ نگر،نئی دہلی
72989806797