ملک ترسامگربھاجپاپہ خوب پیسہ برسا!

0
0

مالی سال 2018-19 میں بی جے پی نے 2410 اور کانگریس نے 918 کروڑ روپے جمع کئے : اے ڈی آر
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ملک کی مالی حالت بلاشبہ خراب چل رہی ہے،مہنگائی، بے روزگاری عروج پر ہے لیکن ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کے تجزیہ کے مطابق، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مالی سال 2018-19 میں کل 2410 کروڑ روپے عطیہ سے جمع کئے۔ ان میں سے انتخابی بانڈ کے ذریعے عطیہ میں 1450.8 کروڑ روپے جمع کئے گئے۔ ملک کی دوسری سب سے بڑی سیاسی جماعت انڈین نیشنل کانگریس نے اس دوران کل 918 کروڑ روپے جمع کئے۔ اس میں سے 383.2 کروڑ روپے انتخابی بانڈ کے ذریعے آئے۔ الیکٹورل بانڈ قرض کاذریعہ ہے جسے بھارتی اسٹیٹ بینک (ایس بی آئی) کی چنندہ شاخوں سے خریدا جا سکتا ہے اور سیاسی جماعتوں کو عطیہ دیا جا سکتا ہے۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ چھ قومی سیاسی جماعتوں میں سے – صرف بی جے پی، کانگریس اور ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس نے "انتخابی بانڈ کے ذریعیعطیہسے آمدنی حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ مالی سال 2018-19 کے دوران کل ان تینوں پارٹیوں نے انتخابی بانڈ کے ذریعے کل 1931.43 کروڑ جمع کئے ہیں۔ ترنمول کانگریس کو 97.2 کروڑ روپے کے انتخابی بانڈ کے ذریعے عطیہ ملا جبکہ پارٹی نے کل 192.6 کروڑ روپے کی آمدنی کا اعلان ہے۔ اسی مدت کے دوران، بھارتی کمیونسٹ پارٹی (مارکسی) نے کل 100.9 کروڑ روپے اور مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے 69.7 کروڑ روپے کا اعلان کیا۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ مالی سال 2017-18 میں بی جے پی کی آمدنی 1027.3 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال 2018-19 میں 2410 کروڑ روپے ہو گئی جبکہ کانگریس کی آمدنی بھی 199.1 کروڑ روپے سے بڑھ کر 918 کروڑ روپے پہنچ گئی ہے۔ آمدنی کا ذریعہ:بی جے پی، کانگریس، ترنمول کانگریس، سی پی آئی (ایم) اور سی پی آئی نے مالی سال 2018-19 میں عطیہ / تعاون سے اپنی سب سے زیادہ آمدنی حاصل کرنے کا اعلان کیا۔ بی جے پی نے 2354 کروڑ روپے کا ‘رضاکارانہ تعاون’ قرار دیا – جو کہ اس کی کل آمدنی کا تقریباً 97.6 فیصد ہے۔ بی ایس پی اور سی پی آئی (ایم) کو بینک مفادات (تقریبا ً38.8 کروڑ روپے)، اور فیس اور رکنیت (تقریبا ً39.6 کروڑ روپے) کے ذریعے سب سے زیادہ آمدنی حاصل ہوئی۔ دونوں اہم قومی پارٹیوں کے بنیادی اخراجات:۔مالی سال 2018-19 کے دوران بی جے پی کا زیادہ سے زیادہ خرچ انتخابی مہم کی جانب تھا۔ اس نے 792.3 کروڑ روپے انتظامی اخراجات (1783 کروڑ روپے) دوسرا سب سے بڑا خرچ تھا۔ کانگریس نے بھی بڑے پیمانے پر انتخابی خرچ (تقریباً 308.9 کروڑ روپے) خرچ کئے، اس کے بعد عام خرچ 125.8 کروڑ روپے رہا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا