’وزرأبربادی کاجشن منانے آرہے ہیں‘

0
0

بھاجپاسرکارنے جموں وکشمیرکوایک جھٹکے میں بربادکردیا،دیش اوردنیاکی آنکھوں میں دھول جھونکنے کاکام کیا:غلام نبی آزاد
تیسرافرنٹ بنے یاچوتھافرنٹ،یہ لوگ مرکز اورایجنسیزکے ،ان پہ کوئی اعتبارنہیں کریگا

جان محمد

جموں؍؍’’کشمیرپہ مرکزکی بھاجپاسرکارنے دیش اوردنیاکی آنکھوں میں دھول جھونکنے کاکام کیا،لیکن اس کی ان کہانیوں کاکہیں کوئی خریدارنہیں،جموں وکشمیرکوبھاجپاسرکارنے ایک جھٹکے میں اِتنانقصان پہنچایاجتنااِسے پچھلے 70برسوں میں نہیں ہوا،مرکزسے وزرأ کی ٹیم یہاں بربادی دیکھنے آرہی ہے،یہ لوگ اپنی بربادی کاجشن منانے آرہے ہیں،یہاں دیکھنے کیلئے انہوں نے رکھاہی کیاہے، تیسرامحاذبنے یاچوتھامحاذ،یہ لوگ ایجنسیزودہلی کے لوگ ہیں جن پرکوئی اعتبارنہیں کرتا‘‘۔ان خیالات کااِظہار آج جموں پہنچے راجیہ سبھامیں اپوزیشن قائد وسابق وزیراعلیٰ جموں وکشمیرغلام نبی آزادنے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا۔غلام نبی آزادنے مرکزمیں بھاجپاسرکارپربرستے ہوئے مرکزی وزرأ کے مجوزہ دورے پراپنے ردِعمل میں کہا ’’ وہ جموں وکشمیرمیں مرکزی سرکار2015کے بعد خاص طورپرپچھلے ڈیڑھ سال میں ترقی دیکھنے نہیں آرہے ہیں، کتنی کامیاب ہوئی ہے مرکزی سرکار ،وہ یہ دیکھنے آرہے ہیں کہ پچھلے پانچ ماہ میں ریاست کِتنی تباہ ہوئی ہے، بے روزگاری کتنی بڑھ گئی ہے،کتنی بے کاری بڑھ گئی ہے، کتنے لاکھ لوگوں کو پچھلے سال نیاقانون بنانے کے بعد اور ریاست کو یوٹی بنانے کے بعد کتنے ہزار کروڑ کانقصان ہواہے، کتنے ہزارکروڑ کاسیاحتی شعبہ تباہ ہوا،فروٹ کاکتنے ہزارکروڑ کانقصان ہواہے،جموں میں تجارت وٹرانسپورٹ نہ چلنے سے کتنانقصان ہواہے،یہ اُس برباد ی کودیکھنے یہاںآرہے ہیں،یہاں دیکھنے کیلئے انہوں نے کچھ رکھانہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ پچھلے چھ ماہ میں سیاحت،تجارت،ٹرانسپورٹ سب کچھ ختم ہوا،بے روزگاری جتنی بڑھی اُتنی کبھی نہیں بڑھی، اتنانقصان کبھی بھی ستر بہتر سال میں جموں وکشمیرکانقصان ہوانہیں جتنا ایک جھٹکے میں بھاجپاکی مرکزی سرکارنے یہاں گورنرراج کے،ہاں یوٹی میں ریاست کوتقسیم کرکے تباہی لائی۔انہوں نے سخت لہجے میں کہا’’اپنی بربادی کاجشن منانے آرہے ہیں‘‘۔غلام نبی آزادنے مرکزکی کشمیرپالیسی پرسوال اُٹھاتے ہوئے کہاکہ کشمیرکولیکربھاجپاحکومت نے دیش اور دنیاکی آنکھوں میں دھول جھونکنے کاکام کیا۔اُنہوں نے کہاکہ یہاںسیاسی عمل،سیاسی سرگرمیاں صرف اپوزیشن جماعتوں کی بند کردیں،سرکارکی مرکزی سے ان کی پارٹی کی سرگرمیاں جاری رہیں،بندشیں صرف اپوزیشن جماعتوں پر عائدکی گئیں۔اُنہوں نے کہاکہ ملک کے ٹی وی چینلوں ودیگر میڈیا ذرائع کو یہاں کے حالات کی عکاسی کرنے نہیں دی گئی لیکن دنیابھرمیں امریکہ سے لیکر برطانیہ ویوروپ کے علاوہ تمام ملکوں میں اس پر لکھاگیا، اس دھبے کو دھونے کیلئے اپنے مرکزی سرکارنے بھاجپاکے ہم خیال مختلف ممالک کے ارکان کو مدعوکیاگیا۔لیکن بھاجپاکی اس کہانی کاکوئی خریدارنہیں ۔آزادنے کہاکہ روس ہماراسب سے پرانادوست ہے، اُسے مدعو نہیں کیاگیا،اُس نے بیان جاری کر کے یہ شکوہ کیاکہ اِسے مدعو نہیں کیاگیا۔آزادنے جموں کشمیرمیں تیسرے فرنٹ کی قیاس آرائیوں پراپناردِعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ دِلی یا پھر ایجنسیاں یہاں سے جس کسی کو اُٹھاتی ہیں، دہلی میں فائیوسٹار ہوٹلوں میں قیام کراتی ہیں اورجو چاہتی ہیں اُن سے اُگلواتی ہیں،یہاں تیسرا،چوتھاپانچواں فرنٹ بھی بنے اُسے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ان لوگوں پرکوئی اعتبارنہیں کرتا۔اُنہوں نے برخواست ڈی ایس پی کیخلاف سخت کارروائی کی وکالت کرتے ہوئے کہاکہ وہ اکیلے نہیں ہوسکتے، ایک آدمی اِتناکچھ نہیں کرسکتاضرور اُس کے پیچھے کوئی اور عناصربھی ہوسکتے ہیں، معاملے کی پوری تحقیقات ہونی چاہئے اور غیرجانبدارانہ ومنصفانہ جانچ ہونی چاہئے جس کی توقع بھاجپادورِحکومت میں بہت کم ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا