2جی وہ بھی صرف پانچ اضلاع میں!

0
0

مواصلاتی پابندیاں ہٹانے کاعمل شروع،پھونک پھونک کرقدم رکھ رہی ہے حکومت
لازوال ڈیسک

جموں؍؍مرکز کے زیر انتظام صوبہ جموں و کشمیر میں تقریباً پانچ ماہ بعد بدھ کی صبح موبائل 2جی انٹرنیٹ سروس شروع کر دی گئی۔ فی الحال اسے جموں کے پانچ اضلاع میں بحال کیا گیا ہے۔ یہ خصوصیت صرف پوسٹ پیڈ موبائل پر دستیاب ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی ہوٹل، اسپتال اور ٹریول اداروں میں براڈ بینڈ سروس شروع کر دی گئی ہے۔ یہ سہولت جموں، اودھم پور، کٹھوعہ، سامبا اور ریاسی اضلاع میں دستیاب ہوں گی۔محکمہ داخلہ نے منگل کو اس سلسلے میںحکم جاری کیا تھا۔ یہ آرڈر 15 جنوری سے سات دن کے لئے مؤثر ہوگا۔ اپنے تین صفحے کے آرڈر میں محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ کشمیر ڈویڑن میں اضافی 400 انٹرنیٹ کیوسک قائم کئے جائیں گے۔ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے ضروری خدمات والے تمام اداروں، اسپتالوں، بینکوں کے ساتھ سرکاری دفاتر میں براڈ بینڈ سہولت (میک بائنڈنگ کے ساتھ) پیش کریں گے۔ سیاحت کی سہولت کے لئے براڈ بینڈ انٹرنیٹ ہوٹلوں اور ٹریول اداروں کو فراہم کیا جائے گا۔داخلہ محکمہ کے حکم کے مطابق جموں میں ای بینکاری سمیت محفوظ ویب سائٹ دیکھنے کے لئے پوسٹ پیڈ موبائلوں نمبروں پر 2 جی موبائل کنیکٹوٹی کی اجازت دی جائے گی۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ دیگر اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس پر پابندی عائد رہے گی۔ میک بائنڈنگ صارفین کو پابند کرتا ہے کہ وہ خاص IP ایڈریس کو استعمال کرے۔ قابل ذکر ہے کہ حال میں سپریم کورٹ نے انٹرنیٹ پابندی کا جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد ریاستی انتظامیہ نے قانون و نظام اور موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ جائزہ لینے کے بعد جموں ڈویڑن میں موبائل انٹرنیٹ سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔یہاں جاری ایک سرکاری پریس بیان بتایاگیاہے کہ جموں وکشمیر میں اگست 2019ء کو لائی گئی ضروری آئینی تبدیلیوں کے مد نظر جموںوکشمیر میں کئی طرح کی بندشیں عائد کی گئیں تاکہ بیرونِ معاونت والی دہشت گردی کو روکا جاسکے او رعوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔ بیان کے مطابق16؍ اگست 2019ء سے اب تک مختلف بندشیں بتدریج ہٹائی گئی ہیں او راب تک اکثر بندشیں پوری طرح ہٹائی گئی ہیں۔لینڈ لائن او رموبائیل ٹیلی فون خدمات کے علاوہ ایس ایم ایس سہولیت کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے ۔جموںصوبے میں فکسیڈ لائن براڈ بینڈ خدمات جاری ہیں جبکہ کشمیر صوبے میں جی ایس ٹی رٹرنز داخل کرنے او رمختلف امتحانات کے لئے فارم بھرنے کی غرض سے علاحدہ ٹرمنلوں کے قیام کے علاوہ سیاحوں کے لئے خصوصی کائونٹر قائم کرنے اور عام لوگوں اور طلباء کی سہولیت کے لئے 844 ای۔ ٹرمنل قائم کئے گئے ۔لوگوں کو لازمی خدمات فراہم کرنے والے محکموں کے علاوہ سرکاری ہسپتالوں او ردیگر کئی محکموں اور اداروں کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات فراہم کی جاچکی ہیں۔ترجمان نے مزیدبتایاکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ دہشت گرد سرحد کے اُس پاس سے دراندازی کرنے کی اس کوشش میں ہے تاکہ وہ وائس آن اِنٹرنیٹ پروٹوکال کی مدد سے نہ صرف کشمیر بلکہ جموں کے کچھ حصوں میں امن او ردرہم برہم کریں اور اس کے لئے وہ سوشل میڈیا ایپلیکشنز کا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔سرکاری ترجمان کے مطابق امن و قانون کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لینے اور سلامتی صورتحال کو درپیش خطرات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے فیصلہ لیا ہے کہ کشمیر صوبے میں عوام کو لازمی خدمات فراہم کرنے والے سبھی اداروں بشمول ہسپتالوں ، بینکوں ، سرکاری دفاتر اور تجارت اور سیاحت سے وابستہ اداروں کو براڈ بینڈ خدمات فراہم کی جائیں گی۔ کشمیر میں مواصلاتی سہولیات تک رسائی کو مزید مستحکم بنانے کے لئے صوبائی انتظامیہ اضافی 400 انٹرنیٹ کائونٹر قائم کرے گی۔اس کے علاوہ جموں ، سانبہ ،کٹھوعہ ، اودھمپور اور ریاسی اضلاع میں پوسٹ پیڈ موبائیل فونز پر 2G خدمات فراہم کی جائیں گی۔ سوشل میڈیا ایپکیشن کے استعمال پر مکمل بندش عائد رہے گی۔ اس سلسلے میں اعلیٰ حکام کی جانب سے کل جاری کئے گئے سرکاری حکمنامے میں تفصیلات درج کی گئی ہیں۔انہوں نے بتایاکہ اس بات کو دہرایا جارہا ہے کہ خدمات او رسہولیات کو فراہم کرنا حکومت کی کوشش رہی ہے اور رہے گی۔حکومت نے نہ صرف بندشوں میں نرمی لانے کی کوشش کی ہے بلکہ زمینی سطح کی صورتحال کی بنیاد پر بندشوں کو کم سے کم کرنے کی بھی کوشش کی ہے ۔اس بات کوواضح کیا جاتا ہے کہ تمام اقدامات انورادھا بھسین بنام مرکزی سرکار وغیرہ کے معاملے میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے 10؍ جنوری 2020 ء کو جاری حکمنامے کے مطابق اُٹھا ئے جارہے ہیں اور اٹھائے جائیں گے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا