ہسپتال میں چھ ماہ سے کوئی ڈاکٹر نہیں :سرپنچ منیر حسین کاانکشاف
عبدالقیوم
کوٹرنکہ ؍؍ کوٹرنکہ سب ضلع کے دور دراز علاقہ کوٹچروال میں پی ایچ سی ہسپتال کی عمارت دو ہزار سولہ میں محکمہ طبی تعلیم کے سپرد کی جس میں محکمہ نے ڈاکٹر تعینات تو کیا لیکن وہ صرف کاغذی ریکارڈمیں زمینی سطح پر پچھلے چھ ماہ سے مکمل طور پر کوئی ڈاکٹر کوئی نہیں ہے ۔ان باتوں کا اظہار کوٹچروال کے سرپنچ منیر حسین نے کیا اور کہا کہ ہسپتال کی عمارت بھی کھنڈر ہوگئی ہے چھت سے پانی ٹپک رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ ڈاکٹر ہے نہ کوئی نرس ہے نہ کوئی دوائی کا بندوبست ہے ۔صرف دو چھوٹے ملازم جو باری باری سے کبھی ایک تو کبھی دوسرا ہسپتال کا دروازہ کھولنے کے لئے آتے ہیں۔ کاغذی ریکارڈ میں یہاں عملہ بتایا جاتا ہے لیکن ہسپتال میں تو اندھیرا ہی اندھیرا ہے ۔انہوں نے کہا بیک ٹو ولیج پروگرام کے موقعہ پر تعینات ڈاکٹر یہاں آئے تھے اس کے بعد سے پھر لاپتہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پانچ پنچایتوں کی تقریباً بیس ہزارکی آبادی پی ایچ سی ہسپتال کوٹچروال کے رحم وکرم پر ہے لیکن کوئی ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے یہاں مریضوں کو چار پائیوں پر اٹھا کر گاڑیوں تک اور پھر وہاں سے کالاکوٹ یا تریاٹھ تیس کلو میٹر دور لے کر