کشمیر میں تازہ برف باری

0
0

فضائی و زمینی ٹریفک بری طرح متاثر
یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کو برف باری کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوا جس کے باعث اتوار کو معمولات زندگی جزوی طور پر متاثر ہوئے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی بشمول جموں اور لداخ کے تمام بالائی علاقوں میں بھاری برف باری ہورہی ہے جبکہ وادی کے میدانی علاقوں میں درمیانہ درجے کی برف باری کا سلسلہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سے جاری ہے۔ تاہم شمالی کشمیر کے بیشتر میدانی علاقوں بالخصوص کپوارہ میں اچھی خاصی برف باری ہوئی ہے۔برف باری اور کم روشنی کے سبب سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتوار کو فضائی سروس معطل ہوکر رہ گئی۔ ایئر پورٹ میں تعینات ایک افسر نے بتایا کہ کم روشنی اور رن وے پر برف جمع ہوجانے کی وجہ سے فضائی سروس کو معطل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ برف باری رکنے اور رن وے پر سے برف ہٹانے کے ساتھ ہی خدمات کو بحال کیا جائے گا۔اہلیان کشمیر اتوار کی صبح جب نیند سے اٹھے تو ساری وادی برف کی مہین سی چادر میں لپٹی ہوئی تھی۔ سڑکوں پر برف کھڑا ہوجانے کی وجہ سے ان پر پھسلن پیدا ہوئی تھی جس کی وجہ سے گاڑیاں چلانے والوں کو سخت مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ بعض جگہوں پر گاڑیاں پھسلن کی وجہ ایک دوسرے یا دیواروں سے ٹھکرائی۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق وادی میں برف باری کا سلسلہ پیر کے روز تک جاری رہ سکتا ہے جبکہ 14 سے 17 جنوری تک کہیں کہیں برف وباراں متوقع ہے۔ اس دوران جموں وکشمیر اور لداخ میں اتوار کی صبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے یو این آئی اردو کو ایک ایس ایم ایس میں بتایا کہ زلزلہ اتوار کی صبح دس بجکر 54 منٹ پر آیا جس کی شدت 5 اعشاریہ 3 ریکارڈ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ، جس کی گہرائی دس کلو میٹر تھی، کا مرکز لداخ تھا۔ زلزلے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ادھر برف باری کی وجہ سے سیول لائنز میں ہر اتوار کو ٹی آر سی کراسنگ سے ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ تک لگنے والے سنڈے مارکیٹ میں تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر رہیں۔ جہاں اس مارکیٹ میں بہت کم تعداد میں چھاپڑی فروشوں نے اپنا سامان فروخت کے لئے سجایا تھا وہیں برف باری اور سخت سردی کی وجہ سے گاہکوں کی ایک قلیل تعداد نے ہی اس ہفتہ وار مارکیٹ کا رخ کیا۔وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ اتوار کے روز اگرچہ یہ رپورٹ فائل کئے جانے تک کھلی تھی تاہم اس پر صرف درماندہ گاڑیوں بالخصوص تیل ٹینکروں اور مال بردار گاڑیوں کو ہی وادی آنے کی اجازت دی جارہی تھی۔ سری نگر – لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ سال گزشتہ کے ماہ دسمبر سے مسلسل بند ہیں جن پر ماہ اپریل میں ہی ٹریفک کی نقل وحمل بحال ہونا ممکن ہے۔ اس کے علاوہ شمالی کشمیر میں دور دراز علاقوں کو ضلع ہیڈکواٹروں کے ساتھ جوڑنے والی سڑکیں بھی بند ہی ہیں۔سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر ٹریفک متاثر رہنے سے وادی میں جہاں پیٹرول اور رسوئی گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے وہیں اشیائے ضروریہ نایاب ہوجانے کی وجہ سے بازاروں میں مہنگائی بھی یکایک آسمان چھونے لگی ہے۔لوگوں کا الزام ہے کہ حکومتی دعوئوں کے برخلاف وادی کے پیٹرول پمپ خشک ہیں جبکہ گیس ایجنسیاں شاہراہ بند ہونے کا بہانہ بنا کر گیس فراہم کرنے سے انکار کررہی ہیں۔ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں واقع مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں دوپہر تک قریب تین انچ تازہ برف جمع ہوئی تھی۔ وہاں موجود آٹے میں نمک کے برابر ہی سیاحوں کو مختلف کھیلوں سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔ وادی کے دوسرے مشہور صحت افزا مقام پہلگام میں گلمرگ کے مقابلے میں زیادہ برف باری ہوئی ہے۔ پہلگام دوپہر تک قریب چھ انچ برف جمع ہوئی تھی اور وقفہ وقفہ سے برف باری کا سلسلہ جاری تھا۔ پہلگام کے بالائی حصوں پنج ترنی، شیش ناگ اور امرناتھ گھپا میں بھاری برف باری ہوئی ہے۔ وادی کے میدانی علاقوں بشمول سری نگر میں اتوار کے روز دن بھر وقفہ وقفہ سے ہلکی برف باری کا سلسلہ جاری رہا اگرچہ زمین پر زیادہ برف جمع نہیں ہوپائی تاہم دن کے درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہوئی جس سے لوگ سردی سے ٹھٹھرتے رہے۔میدانی علاقوں کے برعکس بالائی علاقوں میں بھاری برف باری کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے دن بھر جاری رہا جس سے کئی دور افتادہ دیہات میں سڑکوں پر ٹریفک کی نقل وحمل میں رکاوٹیں بھی پیش آئیں۔وادی میں تازہ برف باری کے باعث شبانہ درجہ حرارت میں بہتری واقع ہوئی ہے تاہم دن کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق سری نگر میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی ایک اعشاریہ 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔مشہور زمانہ سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 8 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ اور پہلگام میں منفی 4 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11 اعشاریہ 8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 16 اعشاریہ 5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 اعشاریہ 3 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ منفی 3 اعشاریہ 4 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا