ڈی ایس پی دیویندرسنگھ حزب کمانڈرکیساتھ گرفتار

0
0

گھرپہ چھاپہ،اسلحہ برآمد،دہلی جانے کاتھامنصوبہ

لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍اپنی بہادری کے لئے صدرجمہوریہ ہند میڈل سے نوازے گئے جموں کشمیر پولیس کے ایک افسر کو ہفتہ کو دو دہشت گردوں کے ساتھ سرینگر-جموں شاہراہ پر ایک گاڑی میں سفر کرتے وقت پکڑا گیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ یہ دہشت گرد دہلی جا رہے تھے۔ حساس سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تعینات ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو کلگام ضلع کے ون پوہ میں حزب المجاہدین کے دہشت گرد نوید بابو کے ساتھ پکڑا گیا۔ بابو پر اکتوبر اور نومبر مہینے میں جنوبی کشمیر میں 11 غیر کشمیریوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے جن میں مزدور اور ٹرک ڈرائیور شامل تھے۔گزشتہ سال اگست ماہ میں جموںو کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ ہٹائے جانے کے بعد ان ہلاکتوں کا سلسلہ کو انجام دیا گیا تھا، تاکہ سیب کی صنعت کو نقصان پہنچایا جا سکے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ وہ نوید بابو کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے تھے اور جب اس نے اپنے بھائی کو فون کیا تو اس کے ٹھکانے کا پتہ چلا۔ پولیس نے ونپوہ میں ایک گاڑی کو روکا جس میں حزب اللہ کادہشت گرد جو ایک سابق خصوصی پولیس افسر (ایس پی او) بھی رہا ہے، اس کا ساتھی آصف اور ڈپٹی کمشنر دیویندر سنگھ سفر کر رہے تھے۔دیویندر سنگھ کو گزشتہ سال 15 اگست کو صدرجمہوریہ پولیس میڈل سے نوازا گیا تھا۔ دیویندر سنگھ اور نوید بابو کی گرفتاری اور پوچھ گچھ کے بعد پولیس نے سرینگر اور جنوبی کشمیر میں کئی مقامات پر چھاپے مارے اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا جسے ڈپٹی کمشنر اور دیگر دہشت گردوں نے چھپا رکھا تھا۔سری نگر کے بادامی باغ چھاؤنی علاقے میں واقع دیویندر سنگھ کے گھر سے پولیس نے ایک اے کے -47 رائفل اور دو پستول برآمد کیا۔ نوید بابو کے قبول نامے کی بنیاد پر ایک اور اے کے 47 رائفل اور پستول برآمد کیا گیا ہے۔پولیس ذرائع نے کہاکہ اس بات کی جانچ کی جاری ہے کہ یہ دہشت گرد ایک پولیس اہلکار کی مدد سے دہلی کیوں جا رہے تھے۔ذرائع نے کہا کہ دیویندر سنگھ ہفتہ کو ڈیوٹی سے غیر حاضر تھا اور اس نے اتوار سے چار دن کی چھٹی کے لئے درخواست دے رکھی تھی۔2013 میں دیویندر سنگھ تب بحث کا موضوع بنا تھا جب پارلیمنٹ پر حملے کے ملزم افضل گرو کی طرف سے لکھے گئے ایک خط، جس میں دعویٰ کیا گیا تھاایک افسر نے اسے پارلیمنٹ حملے کے ایک ملزم کو ساتھ دہلی لے جانے اور اس کے رہنے کا بندوبست کرنے کو کہا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا