آزادی کے 75 سال قریب مگر سرحدی گاؤں اسلام آباد کی لنک روڑ 2005 سے پایہ تکمیل

0
0

تنویر پونچھی

پونچھ؍؍ سرحدی گاؤں اسلام آباد جو کہ کہنے کو حکومتی طرف سے ماڈل ویلیج بھی نامزد ہوا جس کے بعد گاؤں میں کچھ حد تک ترقیاتی کام ہوئے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ماڈل ویلج کے غبارے سے بھی ہوا نکلنا شروع ہو گئی اور حکومت کے سارے بلند و بانگ دعوے سراب ہوئے۔ علاقے کے مقامی سیاسی راہنماؤں کی ناکامی کا واضع ثبوت یہ گاؤں ہے حالانکہ حکومت کی طرف سے اسی گاؤں میں ایک بڑا تعلیمی ادارہ ہائیر سیکنڈری اسکول اسلام آباد کے نام سے بھی چل رہا ہے اور اس سکول کو سڑک رابطہ سے جوڑنے کے لیے سال 2011-12 میں سرل سے اسلام آباد ہائیر سیکنڈری اسکول تک ایک لنک روڑ کا کام شروع کیا گیا جس سے گاؤں کے عوام میں خوشی کی لہر سی دوڑ گئی تھی مگر دیکھتے ہی دیکھتے وہ کام اس قدر سست روی کا شکار ہوا کے ہنوز نامکمل ہے آج جب ہمارے نمائندے نے گاؤں اسلام آباد کا دورہ کیا تو وہاں پر سڑک کے حالات ناگفتہ بہہ ہی پایا۔ اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے مقامی علاقے کے سرکردہ سماجی کارکن افراز شیخ نے بتایا کہ ہمارے سیاسی قائدین کی نااہلی کی بدولت وہ آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی قسم پرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ کئی سال پہلے اس سڑک کا کام شروع ہوا مگر ابھی تک پایہ تکمیل کو نہ پہنچا ہے انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر جموں کشمیر سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ براے کرم اس برائے نام ماڈل ویلج کی طرف بھی ایک نظر کریں اس سلسلے میں جب ہمارے نمائندے نے متعلقہ ایکس ای این سے بات کی تو انہوں نے کوئی بھی موثر جواب نہیں دیا اور ٹال مٹول کر کے بات ٹال دی۔ اس موقع پر افراز شیخ کے ہمراہ حنیف چوہدری امین وانی اکرم قریشی منیر اعوان شریف شیخ ولی محمد رشید قریشی و دیگران نے بھی گاؤں کی مجموعی حالات کے لیے سیاسی نمایندگان کو ہی ہدف تنقید بنایا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا