بھاجپاملک کے لوگوں کو مذہب کے نام پرتقسیم کرنے پہ آمادہ:محبوبہ مفتی

0
0

کہا’دی کشمیرفائلز‘فلم جیسے پروپیگنڈے کشمیری پنڈتوں اورکشمیری مسلمانوں کولڑوانے اوردُوریاںبڑھانے کی سازشیں
مشکور احمد

رام بن ؍؍ضلع رام بن میں آج پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک بار پھر بی جے پی پر الزام لگایا کہ بھاجپا پورے ملک میں لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ جس طرح مرکزی حکومت دی کشمیر فائلز نامی فلم کو فروغ دے رہی ہے ۔اس سے دو فرقوںکے درمیان دوریاں مزید بڑھ جائیں گی۔ پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے آج رامبن میں ہوتھ جلسے سے خطاب کے دوران پھر سے ایک بار بی جے پی پر الزام لگایا کہ بھاجپا پورے ملک میں لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے۔محبوبہ مفتی نے کہا کشمیر فائلز پر میں ناراض نہیں ہوں لیکن یہ فائنل ایک طرفہ بنائی گئی انہوں نے کہا کہ جتنی محنت اس فائل پر لگائیں اگر اتنی محنت ان پنڈتوں کو کشمیر میں بسانے پہ لگاتے تو کیا ہوتا بی جے پی کشمیری مسلمانوں اورپنڈتوں کو لڑوانا چاہتی ہے۔ محبوبہ مفتی انہوں نے بتایا کہ بھاجپا کے ساتھ حکومت تشکیل دینے سے قبل پی ڈی پی نے ایک معاہدہ کیا لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس معاہدے کی خلاف ورزی کر کے 370 کو منسوخ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا پورے ملک میں لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہیں۔محبوبہ مفتی نے مزید بتایا کہ ہم نے بہت بْرے وقت دیکھیں ہیں۔ان کے مطابق جموں وکشمیر کے لوگ امن و چین سے رہنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر پورے ملک کو بجلی فراہم کرتا ہے لیکن یہاں کے لوگوں کو بجلی میسر ہی نہیں ہوتی پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ جس طرح حکومت ہند کی طرف سے ’کشمیر فائلز‘ نامی فلم کو فروغ دیا جا رہا ہے اس سے دو کمیونٹیز کے درمیان دوریاں مزید بڑھ جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیری پنڈتوں کے دکھ درد کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے جس جارحانہ طریقے سے حکومت ہند کشمیر فائلز کو فروغ دے رہی ہے اور کشمیری پنڈتوں کے درد کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے اس سے ان کی ناقص نیت عیاں ہوجاتی ہے اور دو کمیونٹیز کے درمیان ساز گار ماحول پیدا کرنے کے بجائے دونوں کے درمیان جان بوجھ کر دوریاں بڑھائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم پاکستان کے ساتھ بات چیت نہ کریں گے کشمیر مسئلہ حل نہیں ہوگا اگر یہ کہتے ہیں کشمیر میں امن و چین ہے تو تو کشمیر میں اتنی فوج کیوں بھیجی جائے جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ہندوستان کا تاج تھا جموں کشمیر میں مسلم آبادی کے لوگ زیادہ رہتے تھے لیکن یہاں پر بی جے پی سرکار نے لوگوں کے ساتھ مذاق کر رہی ہے محبوبہ مفتی نے کہا اس بار بی جے پی نے اسمبلی انتخابات کے توڑ پھوڑ کے بنائے ہیں ہم اس کو رد کرتے ہیں میں اس کو نہیں مانتی ہوں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا