ڈپٹی کمشنرکی مداخلت سے تعمیرمیں حائل رُکاوٹیں دور،لوگوں میں خوشی کی لہر
افتخارجعفری
سرنکوٹ؍؍بھونی کھیت تا چندن سیر چھ کلو میٹر سڑک پر سال2012 میں ٹینڈر جاری کئے گئے۔ اس سڑک سے بھونی کھیت اور سیلاں گائوں کی زاید از پانچ ہزار عوام کو سڑک سہولت میسرہو سکتی تھی لیکن محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی لا پرواہی کے کارن عرصہ آٹھ برس سے کام التوا میں پڑا ہوا ہے ،اخبار کے نام جاری کردہ بیان میں متاثرہ لوگوںنے کہا کہ اپر بھونی کھیت اور سیلاں اپر کی زاید از پانچ ہزار عوام سڑک سہولت کی عدم دستیابی کی وجہ سے بے پناہ مشکلات سے دوچار ہیں ۔انھوں نے کہا کہ اگر کوئی بیمار ہو جاتا ہے تو ایسی صورت میں مریض کو چار پائی پر اٹھا کر جب تک سڑک پر پہنچاتے اتنی دیر میں مریض کی جان ہی چلی جاتی ہے انھوں نے کہا کہ بچوں کی پڑھائی بھی سڑک سہولت نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے علاقہ کے سرکاری ادارہ جات میں ملاذمین کی بر وقت حاضری بھی نا ممکن ہے چونکہ دشوار گزار پہاڑی چڑھائی چڑھنے میں کافی وقت لگ جاتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ بار ہا متعلقہ محکمہ کے ذمہ دار افیسران کو عوام کی مشکلات بارے گوش وگزار کیا گیا لیکن محکمہ کے کان میں جوں تک نہیں رینگتی۔ انھوں نے کہا کہ محکمہ کی ملی بھگت کی وجہ سے نکالی گئی سڑک میں محمد فاضل نامی شخص نے مکان کا ڈھانچہ کھڑا کر دیا ہے حیرانگی کی بات ہے کہ جس ز مین کے ٹکڑے پر مکان کا ڈھانچہ کھڑا کیا گیا ہے اس سے گذر کر اگے والے لسان نے اپنے مکان کا معاوضہ وصول کر کے مکان بھی اٹھا لیا ہے ایسے میں صاف ظاہر ہے کہ محکمہ کے ذمہ دار افیسران نے جان بوجھ کر سڑک میں رکاوٹ کھڑی کروا رکھی ہے ۔انھوں نے کہا کہ اگرمتعلقہ محکمہ کی ملی بھگت نہ ہوتی تو کیا مجال کے تعمیر شدہ سڑک میں مان کا ڈھانچہ کھڑا کیا جاے ۔یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ تعمیر شدہ سڑک میں مکان کا ڈھانچہ کھڑا کیے جاتے وقت محکمہ کے لوگ کہاں تھے اس ضمن میں جب نمایدہ نے ایگزیکٹیوانجینئرپی ایم جی ایس وائی سے دریافت کیا تو انھوں نے کہا کہ آج کی تاریخ اور دن بہت مبارک والا ہے ۔انھوں نے کہا کہ عرصہ اٹھ برس کے طویل انتظار کے بعد ڈپٹی کمیشنر پونچھ راہول یادو ایس ڈی ایم سرنکوٹ سلیم قریشی کی محنت کے نتیجہ میں آج گیارہ بجے دن کو پولیس پاٹی کے ہمراہ اس ڈھانچے کو منہدم کیا گیا ہے اور گاڑی وہاں سے آگے نکل چکی ہے دیر سویر ہی سہی محکمہ کی آنکھ تو کھلی بھونی کھیت اپر اورسیلاں اپر کی عوام میں اسکے بعد جشن سا ماحول ہے طویل مدت کے بعد عوام کو راحت نصیب ہوئی۔