’دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچائیں‘

0
0

پروفیسر بھیم سنگھ کی ناوابستہ ممالک سے مداخلت کی درخواست
لازوال ڈیسک

جموں؍؍بین الاقوامی امن کونسل کے ایکزیکیوٹیو چیرمین اور ہند۔فلسطین فرینڈ شپ سوسائٹی کے ایکزیکیوٹیو چیرمین پروفیسر بھیم سنگھ نے دنیا کی امن پسند مشرق سے مغرب تک کے ممالک سے کہیں بھی چاہیں تو دہلی میں ،اگر حکومت اجازت دے تو، دنیا کو تیسری جنگ عظیم کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لئے ایک مناسب اور سائٹفک منصوبہ پر کام کرنے کے لئے فوری طورپر مل بیٹھ کر بات چیت کرنے کی اپیل کی۔ نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے1960-70کے دوران موٹر سائکل پر عالمی امن مشن کے تحت پوری دنیا کے دورہ کے دوران دو برس سے زیادہ وقت سڑک پر گزارتے ہوئے تمام عرب اور مسلم دنیا کے عام لوگوں سے بات چیت کی ہے۔انہوں نے ناوابستہ ممالک سے بغیر کسی ناکامی کے عرب دنیا کے اسلامی ملک ایران اور امریکہ کے مابین پیدا ہوئے موجودہ تنازعہ کا مل بیٹھ کر پرامن حل تلاش کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہاکہ ایران کو باقی امن پسند عرب ممالک سے الگ تھلگ نہیں کیا جاسکتا۔افسوس کی بات ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ مواخذہ کی کارروائی کوٹالنے کے لئے اسرا ئیل کی صیہونی قیادت کو ااستعمال کرکے ایک خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں۔دنیا میں تمام طرف سے صیہونی حمایت اور بین الاقوامی چالوں سے ہی ڈونالڈ ٹرمپ صدارتی انتخابات جیتے ہیں۔صیہونی دنیا فلسطین کے کاز کے لئے مسٹرڈونالڈ ٹرمپ کو استعمال کرکے عرب دنیا کو برباد کررہی ہے۔یہ اسرائیل ہی تھا جس نے فلسطین کی حمایت والی اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی تھی۔انہوں نے کہاکہ ناوابستہ ممالک کی قیادت ہی دنیا کو منڈلا رہے تیسری جنگ عظیم کے خطرے سے بچا سکتی ہے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے کہاکہ ایک روز قبل امریکی فضائی حملے میں بغداد میں ایرانی جنرل کے مارے جانے سے نہ صرف مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا کے امن کیلئے خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہندستانی قیادت کو اپنے ماضی سے سبق لیتے ہوئے جب ہندستان نے صدر ناصر، چینی لیڈر چاو این لائی اور یوگوسلاوی صدر جوزف ٹیٹو کی مد د سے عالمی امن میں اہم کردار کیا تھا،ایران اور امریکہ کو بات چیت کی میزپر لانے میں اہم کردار ادا کرنے کا موقع نہیں گنوانا چاہئے۔ یہی واحد راستہ ہے جس سے دنیا کو تیسری عالمی جنگ کے خطرے سے بچایا جاسکتا ہے اور تنازعات کو پرامن طریقہ سے نپٹاتے ہوئے دنیا ایٹم بم کے خطرہ سے بچ جاسکتی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا