ویٹی کن سٹی//مسیحی پیشوا پوپ فرانسس نے سال نو کی ایک تقریب کے دوران خاتون کا ہاتھ جھٹکنے پر معافی مانگ لی۔واضح رہے کہ نئے سال کے آغاز کے موقع پر پوپ فرانسس مسیحی برادری کے مقدس شہر ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں زائرین اور عقیدت مندوں کو مبارکباد دیتے ہوئے مصافحہ کر رہے تھے تو ایک خاتون نے ان کا ہاتھ مضبوطی سے تھام لیا اور اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کی۔پوپ فرانسس کو خاتون کی یہ حرکت شدید ناگوار گزری اور انہوں نے خاتون کی گرفت سے اپنا ہاتھ چھڑانے کے لیے ان کے ہاتھ پر ایک تھپڑ رسید کردیا اور برہمی کا بھی اظہار کیا۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پوپ کی جانب سے خاتون کا ہاتھ جھٹکنے کی ویڈیو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر وائرل ہوئی جس کے بعد انہوں نے ذاتی حیثیت میں معافی مانگ لی۔ان کا کہنا تھا کہ ‘کئی مرتبہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوجاتا ہے’۔کیتھولک چرچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ‘ایسا میرے ساتھ بھی ہوتا ہے، میں گزشتہ روز ایک غلط مثال قائم کرنے پر معافی مانگتا ہوں’۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پوپ فرانسس نے واقعے سے قبل بچوں سے مصافحہ بھی کیا تھا اور وہ واپس جانے لگے تھے کہ خاتون نے ان کا ہاتھ پکڑلیا اور انہیں اپنی طرف کھینچا۔83 سالہ پوپ نے ان کے ہاتھ پر 2 مرتبہ تھپڑ مارا اور خود کو بچانے کی کوشش کی جس کے بعد سیکیورٹی گارڈز نے فوری مداخلت کی۔بعد ازاں پوپ فرانسس نے حاضرین سے فاصلہ رکھتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھا اور جب ان کی ملاقات دیگر بچوں کے ساتھ ہوئی تو پھر انہیں اطمینان میں دیکھا گیا۔دوسری جانب ٹوئٹر صارفین نے خاتون کی جانب سے پوپ کا ہاتھ کھینچنے پر دیے گئے ردعمل پر تبصرہ کیا۔ٹوئٹر پر پوپ فرانسس کے اس عمل پر کہیں حمایت نظر آئی تو کچھ لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ایک صارف کا کہنا تھا کہ ‘میں کیتھولک نہیں ہوں تاہم خاتون کی یہ حرکت غلط تھی، ایسا لگتا ہے کہ پوپ کو اس وقت درد ہوا ہوگا’۔ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ ‘خاتون نے بالکل غلط حرکت کی تاہم پوپ کا ردعمل پوپ جیسا نہیں تھا’۔