اہلیان کشمیر سال نو کی آمد پر ای کامرس سیلوں سے محروم رہے

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍ وادی کشمیر میں تمام طرح کی انٹرنیٹ سہولیات کی مسلسل معطلی کے باعث اہلیان کشمیر کرسمس اور سال نو کی آمد پر ‘ایمیزون’، ‘فلپ کارٹ’ اور ‘منترا’ کی ای کامرس سیلوں سے محروم ہوئے ہیں۔بتادیں کہ وادی میں پانچ اگست سے تمام طرح کی انٹرنیٹ سہولیات پر جاری پابندی کی وجہ سے جہاں ای کامرس مکمل طور پر ٹھپ ہے وہیں اس سے وابستہ نوجوانوں کی کثیر تعداد روز گار سے محروم ہوئی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ ایمیزون، فلپ کارٹ اور منترا کی وساطت سے مختلف اشیا ارزاں داموں پر ملتی تھیں اور کئی نایاب چیزیں بھی دستیاب ہوجاتی تھیں لیکن انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی نے وادی میں اس سلسلے کو ہی بند کردیا۔کرسمس اور سال نو کی آمد کے مواقع پر امسال بھی حسب سابق دنیا بھر کے لوگ ‘ایمیزون’ اور ‘فلپ کارٹ’ جیسے ای کامرس پلیٹ فارموں پر سیلوں سے مستفید ہوئے لیکن وادی میں انٹرنیٹ کی مسلسل معطلی سے اہلیان کشمیر اس سہولیت اور سروس سے مستفید نہ ہوسکے جس کے باعث لوگوں بالخصوص نوجوانوں میں غم وغصے کی لہر پائی جارہی ہے۔محمد منصور نامی ایک نوجوان نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سال گزشتہ ہم ماہ ستمبر کے اواخر میں ایمیزون کی طرف سے منعقدہ ‘گریٹ انڈین فیسٹول’ اور فلپ کارٹ کی طرف سے منعقدہ ‘بگ بلین ڈیلز’ سے مستفید نہیں ہوسکے بلکہ کرسمس اور سال نو کی سیلوں سے بھی فائدہ نہیں اٹھا سکے۔انہوں نے کہا: ‘وادی میں انٹرنیٹ سہولیات پر جاری پابندی سے ہم ایمیزون اور فلپ کارٹ کی سروسز سے محروم ہورہے ہیں، سال گزشتہ ایمیزون کی طرف سے گریٹ انڈین فیسٹول ماہ ستمبر کے اواخر میں منعقد ہوا اور فلپ کارٹ نے بھی بگ بلین ڈیلز منعقد کیا لیکن ہم ان سے مستفید نہیں ہوسکے اور کرسمس اور سال نو کی آمد کے مواقع پر دنیا بھر کے لوگ ان کے سیلوں سے مستفید ہوئے لیکن اہلیان کشمیر محروم ہوئے’۔عامر علی نامی ایک ریسرچ اسکالر نے کہا میں رعایتی قیمتوں پر فلپ کارٹ کی وساطت سے کتابیں لاتا تھا لیکن وہ سلسلہ ہی بند ہوا۔انہوں نے کہا: ‘میں فلپ کارٹ کی وساطت سے رعایتی داموں پر مختلف موضوعات پر کتابیں لاتا تھا لیکن انٹرنیٹ کی معطلی سے یہ سلسلہ ہی بند ہوا جس کے باعث جہاں مجھے ایک طرف اقتصادی نقصان ہورہا ہے تو دوسری طرف تعلیمی نقصان سے بھی دوچار ہونا پڑرہا ہے کیونکہ فلپ کارٹ کے ذریعے ایسی بھی کتابیں ملتی ہیں جو یہاں بازاروں میں دستیاب نہیں ہیں’۔شبیر محمود نامی ایک شہری کا کہنا ہے کہ سال گزشتہ کرسمس اور سال نو کے مواقع پر میں نے فلپ کارٹ کی وساطت سے کافی خریداری کی لیکن امسال ایسا نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہا: ‘سال گزشتہ میں نے کرسمس اور سال نو کی آمد کے مواقع پر فلپ کارٹ اور ایمیزون کی سیلوں سے کافی فائدہ اٹھایا اور کئی گھریلو ضرورت کی چیزوں کو خریداری کی لیکن امسال یہاں انٹرنیٹ بند ہے جس کی وجہ سے میں باقی ہم وطنوں کی طرح اس سروس سے محروم ہی رہا’۔دریں اثنا انٹرنیٹ کی معطلی سے ای کامرس بطور کلی ٹھپ ہوگیا ہے جس کے باعث جہاں تاجروں کو بے تحاشا نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے تو دوسری طرف اس سے وابستہ کثیر تعداد میں نوجوان روزی روٹی سے محروم ہوئے ہیں۔ای کامرس سے وابستہ بے روز گار ہوئے نوجوانوں کا کہنا ہے کہ پانچ اگست سے وہ گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں اور اہل خانہ کے لئے بوجھ بن گئے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا