ہند۔پاک کے مابین قیدیوں کی معلومات کااشتراک

0
0

پاکستان کی قید میں ہیں بھارت کے 55 شہری اور 227 ماہی گیر
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍ بھارت نے اپنے یہاں قید پاکستان 267 شہریوں اور 99 ماہی گیروں کی معلومات پاکستان کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔ اسی طرح پاکستان نے بتایا ہے کہ اس کے یہاں بھارت کے 55 شہری اور 227 ماہی گیر قید ہیں۔بھارت اور پاکستان نے بدھ کو نئی دہلی اور اسلام آباد میں ایک ساتھ سفارتی چینلز کے ذریعے ایک دوسرے کی حراست میں قید شہریوں اور ماہی گیروں کی فہرست کا تبادلہ کیا۔ 2008 کے معاہدے کی دفعات کے تحت ہر سال یکم جنوری اوریکم جولائی کو ایسی فہرستوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بھارت نے اپنے یہاں قید پاکستان 267 شہریوں اور 99 ماہی گیروں کی معلومات دی ہے۔ اسی طرح پاکستان نے بتایا ہے کہ اس کے یہاں بھارت کے 55 شہری اور 227 ماہی گیر قید میں ہیں۔حکومت ہند نے پاکستان سے اس کے یہاں قید بھارتی شہریوں، لاپتہ حفاظتی اہلکاروں اور ماہی گیروں کی جلد رہائی اور ضبط شدہ کشتیاں کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔پریس ریلیز کے مطابق پاکستان کو کہا گیا ہے کہ وہ اس کے یہاں قید 4 بھارتی شہریوں اور 126 ماہی گیروں کی جلد رہائی اور وطن واپسی میں تیزی لائے۔ اس کے علاوہ 14 ہندوستانی شہریوں اور 100 بھارتی ماہی گیروں کو فوری قونصلر رسائی فراہم کرے۔حکومت نے پاکستان کی مختلف جیلوں میں بند بھارتی قیدیوں کی ذہنی حالت کا اندازہ کرنے کے لئے پڑوسی ملک کو طبی ماہرین کی ٹیم کے ارکان کو ویزا دینے میں تیز اور ان کی پاکستان سفر کو آسان بنانے کی بھی کوشش کی ہے۔ ساتھ ہی ایک مشترکہ عدالتی کمیٹی کی جلد دورہ اور 22 ماہی گیری کشتیاں کی رہائی کے سلسلے میں کراچی میں 4 رکنی ٹیم کے ابتدائی دورے کی اجازت کے لئے بھی پاکستان کو کہا ہے۔بھارت کا کہنا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ملک میں قید شہریوں اور ماہی گیروں کی تمام انسانی پہلوؤں کو ترجیح کی بنیاد پر حل کرنے کے لئے مصروف عمل ہے۔ اس تناظر میں بھارت نے پاکستان سے 82 پاکستانی قیدیوں کی قومیت کی حیثیت کی تصدیق کے لئے چل رہی ضروری کارروائی کو تیز کی اپیل کی ہے تاکہ انہیں جلد ان کے ملک بھیجا جا سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا