سیاہ قانون واپس لئے جانے تک جاری رہے گا: خواتین مظاہرین
یواین آئی
نئی دہلی؍؍زبردست سردی کے موسم میں مسلسل 16 دنوں سے سریتا وہار کالندی کنج روڈ پر دھرنا دینے والی جامعہ نگر، شاہین باغ اور دہلی کے مختلف علاقوں کی خواتین نے کہا کہ رات و دن کا یہ مظاہرہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ حکومت شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لے لیتی۔ اس مظاہرہ کے انتظام و انصرام سے وابستہ محمد رفیع اور صائمہ خاں نے بتایا کہ اس مظاہرہ کی خاص کی بات یہ ہے کہ یہ بغیر کسی تنظیم کے ہے اور نہ ہی اس مظاہرہ میں اب تک کسی کو بلایا گیا ہے اور نہ ہی کوئی اس کا کوئی منتظم ہے بس ہم لوگ یہاں کا تھوڑا بہت انتظام دیکھ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ مظاہرہ کسی فرقہ کے حق کیلئے نہیں کیا جارہا ہے بلکہ ہم آئین کی حفاظت کے لئے سرد ی کی سخت ترین راتوں میں مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک آئین سے چلتا ہے اور جب آئین ہی نہیں بچے گاتو ملک کیسے بچے گا۔انہوں نے کہاکہ یہی وجہ ہے کہ اس مظاہرہ میں ہر طبقے کی خواتین شامل ہورہی ہیں اور مردوں کا بھی بھرپور تعاون حاصل ہے اور وہ بھی مظاہرہ میں شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس میں صرف جامعہ نگر، شاہین باغ کی خواتین ہی نہیں بلکہ پوری دہلی کی خواتین اس مظاہرہ میں شرکت کر رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس طرح جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور اترپردیش میں مظاہرین پر بربریت کا مظاہرہ کیا گیا ہے ‘اس نے ہمارے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔انہوں نے کہاکہ اب تک اس مظاہرہ میں سابق آئی اے ایس افسر ہرش مندر، حال ہی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آئی جی کے عہدے سے استعفی دینے والے عبد الرحمان،فلمی ہستی ذیشان ایوبی، بارکونسل کے ارکان، جے این یو کے پروفیسر،سیاست داں سریشٹھا سنگھ، الکالامبا،ایم ایل اے امانت اللہ خاں، سابق ایم ایل اے آصف محمد خاں، بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد، سماجی کارکن شبنم ہاشمی، پلاننگ کمیشن کی سابق رکن سیدہ سیدین حمید، وغیرہ نے اس مظاہرہ میں شرکت کی ہے اور ہمارے کاز کی حمایت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس مظاہرہ میں ایک شخص ایسا بھی ہے جو 16دسمبر سے مسلسل بھوک ہڑتال پر ہے مگر انتظامیہ کے کسی شخص نے اس کی سدھ لینے کی کوشش نہیں کی ہے ۔ یہ شخص صرف سیال چیزوں پر ہے ۔واضح رہے کہ 15دسمبر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی پٹائی اور حملہ کے خلاف اور شہریت ترمیمی قانون، این آر سی، این آر پی، کے خلاف جامعہ نگر اور شاہین باغ کی خواتین مسلسل 16دسمبر سے کالندی کنج اور سریتا وہار روڈ پر اس کڑاکے کی ٹھنڈک اور سرد ترین راتوں میں مسلسل دھرنا دے رہی ہیں،جس میں دہلی کی مختلف جگہوں کی ہندو، مسلم، سکھ عیسائی خواتین شامل ہیں اور وہ خواتین ملکی حالات، پولیس کی بربریت کے خلاف اپنے آنچل کو پرچم بنانا بخوبی جانتی ہیں