جھارکھنڈ میں بی جے پی ۔ آجسو نے الگ۔ الگ انتخاب لڑکر حکومت گنوادی

0
0

رانچی ؍؍ جھارکھنڈ میں پانچ سال سے حکومت میں ساتھ رہی بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) اور آل انڈیا جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین ( آجسو) نے اس بار اسمبلی انتخاب میں الگ لڑکر نہ صرف ایک دوسرے کو 13 سیٹوں پر نقصان پہنچایا بلکہ اقتدار بھی گنوا دی۔اسمبلی انتخاب میں اس بار اکیلے اپنے دم پر اتری بی جے پی 37 سے 25 اور آجسو پانچ سے دو سیٹ پر آگئی ۔ الگ ۔ الگ انتخاب لڑنے کا خمیازہ دونوں جماعتوں کو اٹھانا پڑا۔ دونوں نے ریاست کی 13 سیٹوں پر ایک دوسرے کا ووٹ کاٹ کر اپنے مخالف گٹھ بندھن کے امیدوار کی جیت آسان کر دی ۔ ان 13 سیٹوںکا فائدہ اگر پانچ سال تک حکومت میں ساتھ رہے بی جے پی ۔ آجسو کو مل جاتا تو ان کی سیٹوں کی تعداد 40 ہوجاتی جو حکومت بنانے کیلئے ضروری جادوئی آنکڑے 41 سے صرف ایک ہی کم ہوتی ۔ اتنا ہی نہیں دیگر سیٹوں پر جہاں بی جے پی اور آجسو کے امیدوار کم ووٹوں کے فرق سے ہار گئے وہاں گٹھ بندھن ہونے پر دونوں جماعتوں کے کارکنان کا ساتھ ملتا تو ان دونوں کو مزید سیٹیں مل سکتی تھیں۔ آجسو کے ووٹ کاٹنے کی وجہ سے بی جے پی نالا ، جاما ، گانڈے ، گھاٹ شیلا ، جگ سلائی ، کھجری ، مدھو پور، چکر دھر پور اور لوہر دگا سیٹ ہار گئی وہیں بی جے پی کے ووٹ کاٹنے کی وجہ سے آجسو کے امیدوار بڑکا گا[؟]ں ، رام گڑھ ، ڈمری اور ایچا گڑھ میں ہار گئے ۔ نالہ اسمبلی حلقہ میں بی جے پی امیدوار ستیہ نند جھا آجسو کے مادھو چند مہتو کے 16778 ووٹ کاٹ لینے کی وجہ سے صرف 3520 ووٹ کے فرق سے جھارکھنڈ مکتی مورچہ ( جے ایم ایم ) کے رویندر ناتھ مہتو سے انتخاب ہار گئے ۔ اسی طرح جاما میں بی جے پی امیدوار سریش مرمو جے ایم ایم کی سیتا مرمو سے صرف 2424 ووٹوں کے فرق سے شکست کھاگئے ۔ اس سیٹ پر آجسو امیدوار اسٹیفی ٹریسا مرمو کو 3351 ووٹ ملے ۔گانڈے اسمبلی حلقہ میں بی جے پی امیدوار جے پرکاش ورما جے ایم ایم کے ڈاکٹر سرفراز احمد سے 8855 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے ۔ اس سیٹ پر بھی آجسو امیدوار ارجن بیٹھا کو 15361 ووٹ حاصل ہوئے ۔ سال 2014 میں بی جے پی لیڈر نے یہ سیٹ 10279 ووٹوں کے فرق سے جیتی تھی ۔ مدھو پور میں بی جے پی امیدوار لیبر وسائل کے وزیر پلیوار 23069 ووٹوں کے فرق سے جے ایم ایم کے حاجی پور حسین انصاری سے ہار گئے ۔ یہاں آجسو امیدوار گنگا نارائن رائے کو 45620 ووٹ حاصل ہوئے ۔ سال 2014 کے انتخاب میں بی جے پی کے راج پلیوار 6884 ووٹوںکے فرق سے جیتے تھے ۔ اسی طرح گھاٹ شیلا میں بی جے پی امیدوار لکھن چندر مرانڈی 6724 ووٹوںک ے فرق سے جے ایم ایم امیدوار رام داس سورین سے انتخاب ہار گئے ۔ یہاں آجسو امیدوار پردیپ کمار بال موچو کو 31910 ووٹ ملے ۔ اس سیٹ سے گذشتہ انتخاب میں بی جے پی امیدوار 6403 ووٹوںکے فرق سے کامیاب ہوئے تھے ۔ جوگسلائی اسمبلی حلقہ میں بی جے پی امیدوار موچی رام با[؟]ری جے ایم ایم کے منگل کالندی سے 21934 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے ۔ یہاں آجسو امیدوار رام چندر سہس کو 46779 ووٹ ملے ۔ اس سیٹ پر 2014 کے انتخاب میں آجسو کے رام چندر سہس کامیاب ہوئے تھے ۔ اسی طرح کھجری اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کے راج کمار پاہن کانگریس کے راجیش کشیپ سے 5469 ووٹوں کے فرق سے ہا ر گئے ، یہاں آجسو کے رام دھن بیدیا کو 29091 ووٹ حاصل ہوئے ۔ اس سیٹ سے 2014 میں بی جے پی کے راج کمار پاہن نے جیت حاصل کی تھی ۔ چکر دھر پور اسمبلی حلقہ میں بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمن گیلوا 12234 ووٹ سے جے ایم ایم کے سکھ رام اڑا[؟]ں سے شکست کھاگئے یہاں آجسو کے رام لال منڈ ا کو 17232 ووٹ حاصل ہوئے ۔ اس سیٹ پر گذشتہ انتخاب میں جے ایم ایم کے ششی بھوشن سمد کو جیت حاصل ہوئی تھی ۔ اسی طرح لوہردگا میں بی جے پی کے سکھد یو بھگت 30150 ووٹوں کے فرق سے کانگریس کے رامیشور اڑا[؟]ں سے انتخاب ہار گئے ۔ یہاں آجسوس امیدوار نیرو شانتی بھگت کو 39916 ووٹ ملے ۔ اس سیٹ سے گذشتہ انتخاب میں آجسو امیدوار کمل کشور بھگت کو 592ووٹوںکے فرق سے جیت ملی تھی ۔ بی جے پی سے انتخابی تال میل نہیں ہونے کا خمیازہ آجسو کو بھی بھگتنا پڑاہے ۔ بڑکا گا[؟]ں اسمبلی حلقہ میں آجسو کے روشن لال چودھری بی جے پی امیدوار لوک ناتھ مہتو کے ووٹ کاٹنے کی وجہ سے کانگریس کی امبا پرساد سے 31514ووٹ سے ہار گئے ۔ بی جے پی کو یہاں 31761 ووٹ حاصل ہوئے ۔ گذشتہ انتخاب میں یہاں سے کانگریس کی نرملا دیوی صرف 411ووٹوںکے فرق سے جیتی تھی۔ رام گڑھ اسمبلی حلقہ میں آجسو کی سنیتا چودھری کانگریس کی ممتا دیوی سے 28718 ووٹوں سے ہار گئی ۔ یہاں بی جے پی کے رننجے کمار کو 31847 ووٹ ملے ۔ ا س سیٹ سے گذشتہ انتخاب میں آجسو امیدوار چندر پرکاش چودھری 53818 ووٹوں کے عظیم فرق سے جیتے تھے ۔ اس طرح ڈمری اسمبلی حلقہ میں آجسو کی یشودا دیوی جے ایم ایم کے جگن ناتھ مہتو سے 34288 ووٹوںسے ہار گئی ۔ یہاں بی جے پی کے پردیپ کمار ساہو کو 36013 ووٹ حاصل ہوئے ۔ اس سیٹ سے 2014 میں جے ایم ایم کے جگن ناتھ مہتو نے جیت حاصل کی تھی ۔ ایچا گڑھ اسمبلی حلقہ میں آجسو کے ہرے لال مہتو جے ایم ایم کی سویتا مہتو سے 18710 ووٹوں سے انتخاب ہار گئے ۔ یہاں بی جے پی کے سادھو چرن مہتو کو 38485 ووٹ ملے ۔ ایک آزاد امیدوار اروند سنگھ بھی 32206 ووٹ حا صل کرنے میں کامیاب رہے ۔ اس سیٹ سے 2014 کے انتخاب میں بی جے پی کے سادھو چرن مہتو کو 42250 ووٹوں سے جیت ملی تھی ۔ آجسو کو گذشتہ انتخاب میں رام گڑھ ، جوگسلائی ، لوہردگا ، جامتاڑہ اور ٹنڈی میں جیت ملی تھی ۔ اس بار سلی سے آجسو چیف سودیش مہتو کامیاب ہوئے ہیں۔ بی جے پی نے یہاں اپنا امیدوار کھڑا نہیںکیا تھا۔ گذشتہ بار اس سیٹ پر جے ایم ایم کا قبضہ تھا۔ وہیں آجسو کو دوسری جیت گومیا اسمبلی حلقہ میں ملی ہے ۔ اس سیٹ سے آجسو کے لمبودر مہتو کامیاب ہوئے ہیں۔ آجسو نے یہ سیٹ جے ایم ایم سے چھینی ہے ۔ جامتا ڑہ میں آجسوامیدوار دوسرے مقام پر رہا جبکہ ٹنڈی میں چوتھے مقام پر رہا ۔ ٹنڈی میں بی جے پی دوسری مقام پر رہی ۔ویسے بی جے پی اور آجسو کے مابین چار اسمبلی حلقے راج محل ، مانڈو ، سمریا اور چندن کیاری میں سیدھی ٹکر بھی ہوئی ۔ ان چاروں اسمبلی حلقوں میں بی جے پی امیدوار کامیاب ہوئے ۔ جھارکھنڈ میں سال 2019 کے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کا ووٹ فیصد گذشتہ اسمبلی انتخاب کے مقابلے میں بڑھا ہے لیکن سیٹیں کم ہو گئی ہیں۔ بی جے پی نے گذشتہ اسمبلی انتخاب میں 72سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے اور اس کا ووٹ فیصد 31.26 فیصد تھا وہیں آجسو کے آٹھ امیدوار تھے اوراس کا ووٹ فیصد 3.68 فیصد تھا۔ اس بار بی جے پی کا ووٹ فیصد بڑھ کر 33.37اور آجسو کا 8.10فیصد رہا ۔ گذشتہ اسمبلی انتخاب میں جے ایم ایم 79 سیٹ پر انتخابی میدان میں تھی اور اس کا ووٹ فیصد 20.43تھا ۔ وہیں 26سیٹوں پر انتخاب لڑنے والی کانگریس 10.46 فیصد اور 19سیٹ پر انتخاب لڑنے والی پارٹی آر جے ڈی 3.13ووٹ حاصل کر پائی تھی۔ اس بار تینوں جماعتوں نے اتحاد کر کے انتخاب لڑا اور جے ایم ایم کو 18.72 ، کانگریس کو 13.88 اور آرجے ڈی کو 2.75 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا