چائے یا کافی کا یہ فائدہ آپ کو ضرور پسند آئے گا

0
0

اگر آپ چائے پینا پسند نہیں کرتے تو اس گرم مشروب کا استعمال شروع کردیں کیونکہ یہ آپ کو موٹاپے سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے، خصوصاً اگر چکنائی والی غذاوں کا زیادہ استعمال کرتے ہوں۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔الینوائے یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کافی اور چائے میں موجود کیفین موٹاپے کا باعث بننے والی غذا کے منفی اثرات کو کم کرکے جسمانی وزن میں اضافے اور ٹرائی گلیسڈرز بننے کی شرح کو محدود کرسکتی ہے۔طبی جریدے جرنل آف فنکشنل فوڈز میں شائع تحقیق میں چوہوں کو میٹ ٹی سے ایکسٹریکٹ کی گئی کیفین کا استعمال کرایا گیا تو اس سے جسمانی وزن میں اضافے کی شرح 16 فیصد اور جسمانی چربی کے جمع ہونے کی شرح 22 فیصد دیگر چوہوں کے مقابلے میں 16 فیصد کم رہی۔یہی اثر کافی میں موجود کیفین سے بھی دیکھنے میں آیا۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج کو دیکھتے ہوئے اندازہ ہوتا ہے کہ کیفین موٹاپے کی روک تھام کرنے کی صلاحیت رکھنے والا جز ہے اور اب اس کے نتائج کو انسانوں پر آزما کر موٹاپے کی روک تھام کی حکمت عملیوں میں میٹ ٹی اور کیفین کے کردار کو سمجھنے کی کوشش کی جائے گی۔محققین کا کہنا تھا کہ 4 ہفتوں تک چوہوں کو ایسی غذا کھلائی گئی جس میں چکنائی یا چربی کی شرح 40 فیصد، کاربوہائیڈریٹس کی شرح 45 فیصد اور 15 فیصد پروٹین موجود تھی۔اس کے علاوہ انہیں اتنی مقدار میں کیفین کا استعمال کرایا گیا جو انسانون میں 4 کپ کافی کے برابر سمجھا جاسکتا ہے۔4 ہفتوں بعد چوہوں کے مختلف گروپس کے جسمانی وزن میں نمایاں فرق دیکھنے میں آیا۔محققین کے مطابق جن چوہوں کو کیفین کا استعمال کرایا گیا، ان میں زیادہ چربی والی غذا کے استعمال کے باوجود جسمانی چربی جمع ہونے کی شرح دیگر گروپس کے مقابلے میں کم رہی، جبکہ دوسرے گروپس میں جسمانی وزن اور چربی میں نمایاں اضافہ ہوا۔اس میکنزم کو سمجھنے کے لیے سائنسدانوں نے مزید گہرائی جاکر دریافت کیا کہ کسی بھی ذریعے سے کیفین کے استعمال سے شحم چربی جمع ہونے کی شرح میں 20 سے 41 فیصد تک کمی آتی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا