’یہ ایک دل دہلا دینے والی ستم ظریفی ہے ‘

0
0

بچوں اور نوعمروں کے حقوق بیک وقت چھین رہے ہیں،آوازسنی جائے: یونیسیف
لازوال ڈیسک
نیو یارک؍؍دنیا بھر کے بچے اور نوجوان اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے کے لئے حالیہ مہینوں میں سڑکوں پر نکلے۔ اگرچہ مشرق وسطیٰ سے لے کر لاطینی امریکہ سے غرب الہند (کیریبین) اور یوروپ ، افریقہ اور ایشیاء میں ہر سیاق و سباق انوکھا ہے ، مگر نوجوان بہتر تعلیم اور روزگار کے مواقع کے لئے ماحولیاتی بحران ، بدعنوانی اور عدم مساوات کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اور ہر ایک کے لئے ، ہر جگہ ایک بہتر دنیا ملے۔’’لہٰذا یہ ایک دل دہلا دینے والی ستم ظریفی ہے کہ ، اپنے بنیادی حقوق کیلئے کھڑا ہونا پڑ رہا ہے، بہت سارے بچوں اور نوعمروں کے حقوق بیک وقت چھین رہے ہیں۔‘‘ان مظاہروں میں شریک بہت سے نوجوان مظاہرین سلاخوں کے پیچھے ہیں، زخمی اور کئی مارے گئے ہیں۔ اسکول بند کردیئے گئے ہیں اور عوامی خدمات میں خلل پڑا ہے۔ ’’پرامن احتجاج اور آزادی اظہار رائے بچوں کا حق ہے، حقوق اطفال کے کنونشن میں یہ حقوق شامل ہیں ، جو دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر منظور شدہ انسانی حقوق کا معاہدہ ہے۔ ممبر ممالک پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ بچے اس حق کو محفوظ اور پرامن طریقے سے استعمال کرسکیں۔‘‘تمام لوگوں کو ہر حال میں تشدد سے باز رہنا چاہئے ، اور ہر جگہ، بچوں کے تحفظ کی بنیادی گارنٹی کا ہر وقت اطلاق ہونا چاہئے ، اس میں وہ جہاں شہری بدامنی یا مسلح تصادم موجود ہو وہ مقامات بھی شامل ہیں۔ ’’میری گزارش ہے کہ براہ کرم بچوں کو تشدد سے بچائیں اور ان کے بولنے اور سننے کے حق کا احترام کریں۔ انہیں موقع فراہم کریں کہ وہ با معنی انداز میں اپنے خدشات کو بیان کریں اور ان امور میں حصہ لیں جو ان کے مستقبل کو متاثر کرتے ہیں۔ اصولی طور پر ان کی بات سنیں، تعمیری اور معاون طریقے سے جواب دیں۔‘‘

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا