جھیل ڈل کے کنارے منجمد

0
0

کشمیرمیں سردی کی شدت میں اضافہ
یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں گزشتہ چند روز سے جاری خشک موسم کے بیچ شبانہ درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے درج ہونے کے باعث جہاں سردی کی شدت میں روز افزوں ہورہے اضافے نے لوگوں کا جینا دو بھر کردیا ہے وہیں بدھ کی صبح شہرہ ا?فاق جھیل ڈل کے کنارے بھی منجمد ہوئے تھے۔ جبکہ وادی کیمشہور دہر سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 11.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ اور منفی 10.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔ادھر محکمہ موسمیات نے موسم کے متعلق تازہ پیش گوئی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں 19 سے 21 دسمبر تک مزید برف وباراں متوقع ہے۔وادی میں فضائی و زمینی راستہ فی الحال بحال وبرقرار ہے تاہم سری نگر۔ لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڑ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہے۔وادی کے لئے شہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے کھلی ہے۔وادی میں شبانہ درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے درج ہورہا ہے جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے اور بدھ کی صبح شہرہ ا?فاق جھیل ڈل کے کنارے منجمد ہوئے تھے۔ڈل کے ایک رہائشی نے کہا کہ بدھ کی صبح جھیل ڈل کے کنارے بھی منجمد ہوئے تھے اور سردی کی شدت کی وجہ سے لوگ کانگڑیوں کے بغیر گھروں سے باہر نکلنے کی جرات نہیں کرپا رہے تھے۔انہوں نے کہا: ‘امسال میں نے دیکھا کہ چلہ کلان شروع ہونے سے پہلے ہی جھیل ڈل کے کنارے شدید سردی کے چلتے منجمد ہوئے اور سردی کی شدت اس قدر ہے کہ کانگڑیوں کے بغیر لوگ گھروں سے باہر قدم رکھنے کی جرات ہی نہیں کرپارہے ہیں’۔ایک اور شہری نے کہا کہ موجودہ موسمی حالات کو چلہ کلان کے بیچوں بیچ محسوس کیا جاتا تھا۔انہوں نے کہا: ‘موجودہ موسمی حالات کو اس وقت اس قدر تند وتیز محسوس کیا جاتا تھا جب چلہ کلان عالم شباب پر ہوتا تھا لیکن امسال نہ صرف وقت سے پہلے ہی بھاری برفباری اور باربار برفباری ہوئی بلکہ سردی کی شدت نے بھی تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دو بھر ہورہا ہے’۔غلام محمد نامی ادھیڑ عمر کے ایک شہری نے یو این ا?ئی اردو کو بتایا کہ امسال موسم سرما نے روز اول سے ہی اپنے تیکھے تیور دکھا کر لوگوں کو پریشان کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی چلہ کلان کی ا?مد میں ایک دو دن باقی ہیں اب چلہ کلان کے دوران سردی کیسے تیور دکھائے گی اس پر کچھ کہنا قبل از وقت ہی ہوگا لیکن آثار و قرائن کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ خیر نہیں ہوگی۔کشمیر کے مشہور زمانہ سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 11.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 10.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا جبکہ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم رجہ حرارت منفی 17.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا جبکہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 8.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا