دوروزہ گوجری کانفرنس اختتام پذیر

0
0

مقالہ نگاروں نے موضوع سے متعلق سیرحاصل مقالات پیش کئے
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جے اینڈکے اکیڈمی فارآرٹ کلچراینڈلنگویجزکے زیراہتمام ’’سوشل میڈیاکے دورمیں گوجری کانفرنس کودرپیش چیلنجزاورامکانات ‘‘موضوع پرمنعقدہ دوروزہ گوجری کانفرنس اختتام پذیرہوگئی ہے۔کانفرنس کے دوسرے روز مقالات کاتیسرااجلاس منعقدہواجس کی صدارت نامورگوجری ادیب محمدامین قمر،احمدشناس ، غلام رسول آزاد، انورچوہدری اورجتندرادہمپوری نے کی ۔اس دوران شازیہ چوہدری نے سوشل میڈیاکے دورمیں گوجری زبان وادب کودرپیش چیلنجز اورامکانات ،عبدالغنی عارف نے گوجری میں نظم نگاری کی صورتحال، نکہت چوہدری نے گوجری میں نعت کی صورتحال ،کرم دین چوپڑا نے گوجری میں تاریخ نویسی کی روایت ، طارق ابرارنے گوجری میں ترجمہ نگاری کی موجودہ صورتحال کے موضوعات پرمقالات پیش کرکے سیرحاصل تبصرے پیش کئے اورگوجری زبان وادب کی ترقی کیلئے کارگرتجویزات پیش کیں ۔اس موقعہ پرایوان صدارت میں موجودشخصیات نے مقالہ نگاروں کی ستائش کی ۔اس کے بعدمحفل افسانہ میں عبدالحمیدکسانہ،غلام رسول آزاد، ایم کے وقار، اشتیاق مصباح وغیرہ نے اپنے گوجری افسانے پیش کئے اوربعدازاںمحفل مشاعرہ میں سرورحبیب چوہان،ڈاکٹرمصطفیٰ بجران، مشتاق خالدچودھری ،عبدالکریم درہالوی،ایازسیف،جلال الدین فانی، گلاب دین ،شکیل راہی وغیرہ شاعروں نے شاندارگوجری شاعری پیش کی ۔اس کے علاوہ ایک محفلِ موسیقی کااہتمام بھی کیاگیاجس میں گلوکاروں نے سریلی آوازمیں گلوکاری کے جوہردکھائے اورسامعین کومحظوظ کیا۔سیمی نارکی اختتامی تقریب میںمقررین نے کانفرنس کوکامیاب ترین قراردیتے ہوئے منتظم شاہ نوازکی کاوشوں کوسراہا اورتوقع کی کہ آئندہ بھی گوجری زبان وادب کی ترقی کیلئے اکادمی ایسی کانفرنسوں کااہتمام کرتی رہے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا