پولیس ہیڈکوارٹر پر مظاہرہ ختم،طلبہ انصاف چاہتے ہیں
یواین آئی
نئی دہلی؍؍جامعہ ملیہ اسلامیہ کے حراست میں لئے گئے سبھی طلبہ کو رہا کرنے کے بعد پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر طلبہ کا جاری مظاہرہ آج صبح ختم ہوگیا۔ جامعہ کیمپس میں زبردستی گھس کر پولیس کے ذریعہ طلبہ کے ساتھ کی گئی مارپیٹ کے خلاف جامعہ،جواہر لال نہرو اور دہلی یونیورسٹی کے سیکڑوں طلبہ نے پولیس ہیڈکوارٹر کے سامنے رات بھر مظاہرہ کیا۔مظاہرین طلبہ حراست میں لئے گئے طلبہ کو فوری طورپر رہا کرنے کا مطالبہ کررہے تھے ۔انتظامیہ کے ذریعہ ان کے مطالبات کو ماننے اور حراست میں لئے گئے طلبہ کو رہاکرنے کے بعدمظاہرین طلبہ نے آج صبح پولیس ہیڈکوارٹر کے باہر مظاہرہ ختم کردیا۔دوسری جانب،جامعہ کے مرکزی دروازے پر طلبہ صبح سے نیم برہنہ ہوکر مظاہرہے کر رہے ہیں۔طلبہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے ان کے ساتھ بربریت کی ہے ،اس لئے طلبہ انصاف چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ اتوار کے تشدد کے بعد آگ لگانے ،فساد کرنے اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے سلسلے میں جامعہ نگر تھانہ اور نیو فرینڈس کالونی میں معاملہ درج کیاگیاہے لیکن فی الحال یہ واضح نہیں ہوپایا ہے کہ یہ معاملے کن لوگوں کے خلاف درج کئے گئے ہیں۔ حالانکہ جامعہ میں سرمائی تعطیل ہے لیکن کیمپس میں گھس کر پولیس کی کارروائی سے طلبہ میں دہشت پیدا ہوگئی ہے ۔یواین آئی سے بات چیت کے دوران کچھ طالبات رونے لگیں اور کہا کہ پولیس نے جس بربریت سے جامعہ کیمپس اور لائبریری میں گھس کر ہنگامہ کیا ہے اس سے ہم لوگوں میں خوف کا ماحول ہے ۔ہاسٹل کے طلبہ نے کہا کہ جتنی جلدی سب ہوا،اس کی وجہ سے وہ اپنے اپنے گھر جانے کی تیاری کررہی ہیں۔ وہیں کچھ طلبہ نے کہا کہ پولیس بربریت اور شہریت قانون کے خلاف ان کا مظاہرہ جاری رہے گا۔دوسری سمت جامعہ انتظامیہ طلبہ سے صبرسے کام لینے کی اپیل کررہاہے ۔ یہاں اتوار کو ہوئے تشددد میں زخمیوں میں تین طلبہ اور ایک پولیس اہلکار آئی سی او میں داخل ہیں۔اس کے علاوہ کئی طلبہ کا علاج وارڈ میں چل رہا ہے ۔ جامعہ نگر علاقے میں اب بھی تباؤ برقرار ہے ۔جامعہ کے طلبہ پر پولیس بربریت کے خلاف ملک بھر کی کئی یونیورسٹیوں میں طلبہ مظاہرے کررہے ہیں۔