یواین آئی
نئی دہلی؍؍شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہوئے تشدد جھڑپوں کی جانچ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کو سونپ دیاگیاہے اور جانچ کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔دہلی پولیس کے رابطہ عامہ کے افسر مندیپ سنگھ رندھاوا نے یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کی کافی کوشش کی لیکن ماتا مندر والی سڑک پر بھیڑ مشتعل ہوگئی جس کے بعد پولیس نے آنسوں گیس کے گولے چھوڑے اور طاقت کا استعمال کیا۔انہوں نے بتایا کہ بھیڑ کے جامعہ نگر کی سمت کھدیڑے جانے کے دوران مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس میں کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بغیر اجازت پولیس کے گھسنے کی بات پر مسٹر رندھاوا نے کہا کہ بھیڑ کا پیچھا کرتی ہوئی پولیس کیمپس میں گئی تھی لیکن جانچ کے بعد ہی پورے معاملے کی تفصیلی اطلاع دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ پرتشدد بھیڑنے چار بسوں میں آگ لگائی اور پانچ بسوں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور کئی پرائیویٹ گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حراست میں لئے گئے 39افراد کو ایم ایل سی کرنے کے بعد کل رہا کردیاگیاہے ۔