میوہ منڈیوں کو باضابطہ اداروں میں تبدیل کرنے کے امکانات کا جائزہ لیں‘

0
0

لیفٹیننٹ گورنر نے زراعت ، باغبانی اور ان سے منسلک اداروں کے کام کاج کاجائزہ لیا

جموں؍؍لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں اعلیٰ افسران کی ایک میٹنگ طلب کر کے زراعت ، باغبانی اور ان سے منسلک دیگر اداروں کے کام کاج کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم، فائنانشل کمشنر خزانہ ارون کمار مہتا،لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری بپل پاٹھک، سیکرٹری زراعت منظور احمد لون اور دیگر اعلیٰ افسران موجو د تھے۔زراعت و باغبانی محکموں کے سیکرٹری منظور احمد لون نے اِن محکموں کی پیش رفت حصولیابی اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ باغبانی اور اس سے منسلک دیگر شعبوں میں روزگار کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔اُنہوں نے اِس سلسلے میں دستیاب وسائل کو متحرک کرنے پر زوردیا۔پائیدا ر زراعت کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے زراعت کو اقتصادی طور مزید منافع بخش بنانے کے لئے مزید کوششیں کرنے پر زور دیا ۔اُنہوں نے زراعت اور باغبانی کے سیکٹر میں پیداوار اور پیداواریت کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے اَفسروں کو ہدایت دی کہ وہ ہائی ڈنسٹی سیب کے باغات کو فروغ دینے کے لئے 10ہزار ہیکٹر اراضی کے لئے 4کروڑ روٹ سٹاک کا منصوبہ تیار کریں۔انہوں نے اس مقصد کے لئے 3برس کی مدت طے کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے ہارٹیکلچر شعبے میں بھی پیداواریت کو مزید بڑھاواد ینے پر زور دیا تاکہ اِس سے حاصل ہوجانے والی آمدن میں اضافہ کیا جاسکے۔میوہ منڈیوں کو مزید متحرک بنانے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر نے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ کمپنیز ایکٹ کے سیکشن 8کے تحت میوہ منڈیوں کو باضابطہ اداروں میں تبدیل کرنے کے امکانات کا جائزہ لیں۔اُنہوں نے مزید ہدایت دی کہ نئے فروٹ پروسسنگ یونٹوں کو قائم کیا جانا چاہیئے جس سے اِس شعبے میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ وسائل پیدا ہوں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ڈرپ اور سپرنکل اری گیشن کے لئے مناسب منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔اُنہوں نے جاری تمام پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل کے احکامات بھی دئیے۔میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ ملک بھر میں سیب کی جتنی بھی مقدار پیدا ہوتی ہے اُس میں جموں وکشمیر میں 83.50 فیصد مقدار کی پیداوار ہوتی ہے جوکہ 20.9لاکھ میٹر ک ٹن ہے جبکہ اخروٹ کی پیداوار ملک کی کل پیداوار کا 92.69فیصد اور بادام کی پیداوار ملک کی کل پیداوار 93.63فیصد حصہ ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کو بتایا گیا کہ پرائیویٹ سیکٹر میں 1,17,284میٹرک ٹن گنجائش والے 25 کنٹرولڈ ایٹماسفئیر سٹور قائم کئے جاچکے ہیں اور اس کے علاوہ 447 نرسریاں قائم کی گئی ہیں جن میں پبلک سیکٹر کی 138نرسیاں بھی شامل ہیں ۔ مزید بتایا گیا کہ جموں وکشمیر میں 17میوہ و سبزی منڈیاں، دو سیٹلائیٹ اور دو اپنی منڈیاں اس وقت کار گر ہیں ۔زرعی پیداوار محکمہ کے کام کاج کا جائزہ لینے کے دوران ایل جی کو بتایا گیا کہ اس شعبے میں کل 12.28لاکھ ہیکٹر اراضی پر زرعی سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں۔میٹنگ میں مزید ایم آئی ڈی ایچ اور وزیر اعظم ترقیاتی پیکیج کے تحت درج کی گئی حصولیابیوں کا بھی جائزہ لیا گیا

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا