شہریت کا بل : تقسیم کو دہرانے کے لئے راہ ہموار کرنے کی کوشش!شیخ ابوبکر احمد

0
0

ؒلازوال ڈیسک

کیرلا؍ کوزی کوڈ:میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گرانڈ مفتی شیخ ابوبکراحمد نے کہا کہ شہریت بل کے نام پر مذہب کو شہریت کی اساس کے طور پر ملک کی اگلی تقسیم کے لئے راہ ہموار کی جارہی ہے ۔شروع میں ایسا لگتا تھا کہ موجودہ شہریت قانون میں ترمیمی بل اور نیا این آر سی رکھنے کا ارادہ سرحد پار سے غیر قانونی امیگریشن کو روکنا ہے ، لیکن ان امکانات سے بھی انکار نہیں کیاجاسکتا کہ اس بل کے پس پشت یہ بھی منشا ہو کہ مسلمانوں کو آزادی سے محروم رکھنا اور انھیں ملک سے نکالنا جو کئی دہائیوں سے ہندوستان میں مقیم ہیں۔1947میں بر صغیر کے بیشتر مسلمانوں نے تقسیم اور محمد علی جناح کے نظریہ کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے ہندوستان میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن بدقسمتی سے اب ہم جو حالات دیکھ رہے ہیں وہ ان ناگوار واقعات کا ظالمانہ اعادہ ہے ۔یہ ستم ظریفی کی بات ہے کہ اس وقت جب ہم مہاتما گاندھی کی 150ویں یوم پیدائش مناتے ہیں، وہ بابائے قوم ،مذہب کی بنیاد پر برصغیر کی تقسیم کے سخت مخالف تھے۔ حکومت اپنے شہریوں کو مذہب کے نام پر الگ الگ کرنے کے تفرقہ انگیز ایجنڈے پر زور دے رہی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا