منڈی تحصیل کی پنچائیت بائیلہ میں قائم سب سنٹر نہ شفاء خانہ نہ دوا خانہ بلکہ یہاں تک کہ برسوں سے دوملٹی پرپز ورکروں سے ہی کام چلایاجارہاہے جبکہ ایک ڈاکٹر کی آسامی بھی برسوں سے خالی پڑی ہے اور اس سب سنٹر کی عمارت گِرنے کے بلکل قریب ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہے جس کی وجہ سے عوام میں سخت تشویش پائی جارہی ہے۔ اس حوالے سرپنچ بائیلہ خواجہ عبدالرزاق نے ’لازوال‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سب سنٹر بائیلہ گزشتہ کئی سالوں سے خستہ حالی کا شکار ہے۔ سب انٹر کی عمارت بلکل خستہ اور صرف دو ملٹی پرپز ورکر ہی یہاں کام کرتی ہیں ۔ ڈاکٹر کی آسامی گزشتہ کئی سالوں سے خالی پڑی ہے جس کی وجہ سے بائیلہ اراں دھڑہ موربن وغیرہ گاوں کے لوگ سخت مشکلات کا سامناکررہے ہیں ۔ منڈی پنچائیت میں پایاجانے والے اس سب سنٹر میں عملہ کی قلت ہونے کی وجہ سے باقی سہولیات بھی نہیں مل پارہی ہیں جبکہ ایم او کواٹر میں ہی ملٹی ورکر کام چلارہی ہیں جو کہ ناکافی ہے۔ ان کے علاوہ لوگوں نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تو محکمہ صحت کو فعال بنانے کے لئے بڑے بڑے دعوے کیے جارہے ہیں۔ وہیں منڈی کے بائیلہ جیسے علاقہ کو محکمہ صحت کی جانب سے نذر انداز کیا جارہاہے۔ اس حوالے سے مقامی لوگوں نے ذریع ابلاغ سے باتے کرتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگوں کی جانب کئی شکایت بھی ضلع انتظامیہ کو بھیجی گئی لیکن کہیں سے بھی کوئی کام نظر ہوتانظر نہیں آرہاہے۔ اس بارے میں مزید بات کرتے ہوئے ممبر پنچائیت بائیلہ نیاز احمد گنائی نے کہا کہ ناجانے اس سب سنٹر کو کس غرض سے قائم کیا گیاہے جبکہ یہ ایک ماہ میں دویاتین دن ہی کھل پاتاہے جس کی وجہ سے مریضوں کو سخت پریشانیوں سے دوچار ہوناپڑ رہاہے۔ ویکسین یا انجکشن اور کسی وقت ضروری مرحم پٹی وغیرہ کے لئے عوام کو سخت پریشانیوں سے دوچار ہوناپڑ رہاہے۔ انہوں نے چیف میڈکل آفیسر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ سب سنٹر بائیل کا ازخود دوراکرکے پنچائیت سرپنچ اور ممبران کے ساتھ ایک میٹنگ کرکے اس سب سنٹر کے بارے میں جانکاری فراہم کریں اور عوام کو اس تعینات عملہ سے روبروکرکے عوامی مشکلات کا ازالہ کریں اور جو بھی ملازم اپنی ذمہ داری میں کوتاہی کرکے عوام کا استحصال کرے اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائے ۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمیشنر پونچھ سے اپیل کی کہ وہ اس عمارت کی طرف توجہ مرکوز کرتے ہوئے یہاں یہاں کی غریب عوام کے ساتھ انصاف کا معاملہ کریں ۔