پانچویں روز بھی فضائی ٹریفک معطل
یواین آئی
سرینگر؍؍وادی کشمیر میں پانچ دنوں سے جاری شدید دھند نے منگل کے روز بھی لوگوں کا جینا دوبھر کردیا جہاں ایک طرف معمولات زندگی متاثر ہوکر رہ گئے وہیں فضائی ٹرانسپورٹ بھی برابر پانچویں روز بھی معطل رہا اور زمینی ٹریفک کی نقل وحمل میں بھی خلل واقع ہوئی۔ادھر محکمہ موسمیات نے جہاں وادی میں 15 دسمبر تک برف وباراں کی پیش گوئی کی ہے وہیں معالجین نے بھی شدید سردی کے پیش نظر سن رسیدہ لوگوں اور بچوں کو احتیاطی تدابیر برتنے کی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ متعلقہ محکمہ کی پیش گوئی کے مطابق 12 اور 13 دسمبر کو بھاری برف باری متوقع ہے۔محکمہ ٹریفک نے بھی ڈرائیور حضرات سے دھند کے دوران ہیڈ لائٹس اور فاگ لینس چالو رکھنے اور اوور ٹیکنگ سے ہر حال میں اجتناب کرنے کی بھی تاکید کی ہے۔دریں اثنا فضائی ٹریفک کی مسلسل معطلی کے بیچ وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے کھلی ہے جبکہ سری نگر۔ لیہہ شاہراہ اور تاریخ مغل روڑ پر بھی ٹریک رواں دواں ہے۔وادی میں منگل کے روز بھی گہری دھند کے باعث چہار سو اندھیرا چھایا رہا اگرچہ صبح کے وقت دھند کی شدت زیادہ تھی تاہم دن گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں بتدریج کمی واقع ہوئی۔ جہاں وادی کے میدانی علاقوں میں دھند کافی گہری ہوتی ہے وہیں بالائی علاقوں میں دھند زیادہ گہری نہیں ہوتی ہے۔دھند کے باعث منگل کی صبح جہاں ڈرائیور حضرات نے ہیڈ لائٹس اور فاگ لینس چالو رکھی تھیں وہیں گاڑیاں انتہائی سست رفتار سے چل رہی تھیں جس کے باعث کئی مقامات پر ٹریفک جام کے معاملات پیش آئے۔ادھر محکمہ ٹریفک کے ایک عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ ہم نے دھند کے دوران ڈرائیور حضرات سے ہیڈ لائٹس اور فاگ لینس چالو رکھنے اور اوور ٹیکنگ سے اجتناب کرنے کی تاکید کی ہے۔ وادی میں فضائی ٹرانسپورٹ منگل کے روز بھی معطل رہا جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں مسافروں بالخصوص مریضوں، طلبا اور تاجروں کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ایئر پورٹ ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ منگل کے روز بھی پروازیں منسوخ ہونے سے مسافروں کو مایوس ہوکر ہی اپنے اپنے گھروں کی راہ لینا پڑی۔انہوں نے کہا کہ فضائی ٹریفک کی معطلی سے جن مسافروں کی ہوائی ٹکٹوں کو منسوخ کیا گیا ہے ان کو 14 دسمبر کے بعد نئی تاریخ دی گئی ہے۔فضائی ٹریفک کی مسلسل معطلی کی وجہ سے جہاں ایک طرف کئی امیدوار بیرون ریاست کی کمپنیوں میں انٹرویو دینے سے رہ گئے وہیں کئی تاجروں کے بھی وقت پر نہ پہنچنے کی وجہ سے کنٹریکٹ منسوخ ہوگئے جس کی وجہ سے انہیں بے تحاشا نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ایک مسافر نے کہا کہ پروازیں منسوخ ہونے کی صورت میں کئی مسافر ایئر پورٹ سے اپنے گھر جانے کے بجائے سیدھے سری نگر جاتے ہیں اور وہاں سے زمینی راستے سے جموں روانہ ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کئی مسافروں نے اپنی ہوائی ٹکٹیں منسوخ کرکے اسی پیسے سے زمینی سفر کرکے جموں کے لئے رخت سفر باندھ لیا۔ایک ریسرچ اسکالر نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ فضائی ٹریفک کی معطلی کی وجہ سے میں دلی میں ہونے والے وایک سمینار میں شرکت نہیں کرسکا۔ادھر وادی میں فضائی ٹریفک کے بیچ زمینی ٹریفک بدستور کھلا ہے۔ وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ پر منگل کے روز بھی ٹریفک کی نقل وحمل جاری و ساری رہی اور لیہہ۔ سری نگر شاہراہ کے علاوہ تاریخی مغل روڑ پر ٹرانسپورٹ کی آمد رفت جاری رہی۔وادی میں شدید دھند کے بیچ کڑاکے کی سردی نے بھی لوگوں کا حال بے حال کردیا ہے۔وادی کشمیر کے دارالخلافہ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ وادی کے مشہور دہر سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.2 ڈگری سینٹی گریڈ، قاضی گنڈ میں منفی 2.5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کوکرناگ میں منفی 2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ جموں میں کم سے کم درجہ حرارت 8.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا جبکہ لداخ خطے کے لیہہ ضلع میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 13.6 ڈگری سینٹی گریڈ اور دراس میں ک سے کم درجہ حرارت منفی 19.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔