تعلیمی نظام کب درست ہوگا

0
0

سرنکوٹ کی فضل آباد میں رہنے والی عوام ہائر سکینڈری کے درجے کی منتظر
افتخار جعفری

سرنکوٹ ؍؍ ریاست جموں و کشمیر کا سرکاری ثانوی تعلیمی نظام محتاج تعارف نہیں ہے تعلیمی نظام کو صحیح کرنے کی امید کرنا بھی سرکاریں اپنی توہین سمجھتی ہیں اور امیر لوگ جن میں سے اکثر کے بچوں کی تعلیمی نشودنما نجی تعلیمی اداروں میں ہوتی ہے لیکن جن غریبوں کے بچے سرکاری اسکولوں پڑھتے ہیں انکا مستقبل شروع ہونے سے قبل ہی بردباد ہوجاتا ہے ریاست جموں و کشمیر اور کء جگہوں پر تعلیم کا بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہے لیکن معیار تعلیم دور حاضر کے مطابق نہیں اگر کہی معیار ہے تو ڈھانچے بلڈنگ اور بنیادی سہولیات کا فقدان ہے سرنکوٹ جسکا مقدر ہمیشہ خاندانی سیاست رہی ہے جہاں کا تعلیمی ڈھانچہ مکمل بربادہے انفارسٹچکر کا معیار درست کرنے کی اشد ضرورت ہے یہاں کی خوبصورت آبادی کو ایل جی انتظامیہ سے امید ہے۔ سرنکوٹ سے قریب گاؤں فضل آباد جوکہ ضلع پونچھ کے بڑے گاؤں میں سے ایک گاؤں ہے فضل آباد میں قائم گورنمنٹ ہائی اسکول 1979 میں جس کی بنیاد رکھی گئی تھی ابھی تک اسے ہائر سکینڈری کا درجہ نہیں حاصل ہوا ہے ۔مقامی لوگوں کے بچوں کو کئی میل مسافت طہ کر کے سرنکوٹ میں جانا پڑتا ہے جس سے ان کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے دور ہونے کی وجہ سے اور آنے جانے کا کرایہ نہ ہونے کی وجہ سے اکثر بچے تعلیم چھوڑ جاتے ہے ۔مقامی لوگوں نے ریاستی لیفٹینٹ گورنر سے اپیل کی کہ اس جانب جلد توجہہ دی جائے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا