حیدرآباد، (یو این آئی ) ہندستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین میچوں کی ٹی -20 سیریز ایسے وقت ہو رہی ہے جب ٹی -20 ورلڈ کپ کے لئے دعویداری داؤ پر لگی ہے اور آئی پی ایل کی 19 دسمبر کو کولکتہ میں ہونے والی نیلامی میں سب کی نظر ہے ۔اس سیریز میں شاندار کارکردگی دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کا اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ کے لئے دعوی مضبوط کرے گی اور ساتھ ہی انہیں آئی پی ایل نیلامی میں اچھی قیمت بھی دلا سکے گی ۔ یہ دلچسپ ہے کہ ٹی -20 کی موجودہ عالمی چمپئن ٹیم ویسٹ انڈیز اس سیریز میں دنیا میں 10 ویں درجہ بندی کے ساتھ اتر رہی ہے اور اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ عالمی چمپئن بننے کے بعد کیریبین کرکٹ میں کتنی تنزلی واقع ہوئی ہے ۔ ویسٹ انڈیز نے ہندستان کے خلاف کھیلنے سے پہلے افغانستان سے ٹی -20 سیریز 1-2 سے گنوائی تھی جبکہ ہندستان نے بنگلہ دیش کو 2-1 سے شکست دی تھی۔ ہندستانی ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹی -20 سیریز میں باقاعدہ کپتان وراٹ کوہلی کو آرام دیا تھا اور اس سیریز میں وراٹ کے واپس آنے سے ہندستانی ٹیم کو بلے بازی میں مضبوطی ملے گی۔ وراٹ گھریلو ٹی -20 میچوں میں بہت کم کھیلتے نظر آتے ہیں۔ گزشتہ 12 ماہ میں ایسی سیریز میں انہیں عام طور پر آرام ہی دیا جاتا رہا ہے ۔ ویسٹ انڈیز نے 2018 میں جب ہندستان کا دورہ کیا تھا تب انہیں آرام دیا گیا تھا لیکن ورلڈ کپ میں ایک سال سے بھی کم وقت رہتے اب ہر میچ کی اہمیت بڑھ گئی ہے ۔ یہ نوجوان ہندوستانی ٹیم ہے اور بہت سے نوجوانوں کے پاس ٹیم میں اپنی جگہ پکی کرنے کا موقع رہے گا لیکن وکٹ کیپر رشبھ پنت پر تمام نگاہیں رہیں گی کیونکہ اس سیریز میں فلاپ ہونے سے اب ان کی ٹیم سے چھٹی ہو سکتی ہے ۔ منیش پانڈے ، لوکیش راہل، واشنگٹن سندر اور سنجو سیمسن گھریلو ٹی -20 ٹورنامنٹ سید مشتاق علی ٹرافی میں شاندار کارکردگی کے بعد سیریز میں اتر رہے ہیں۔ سیمسن کو اوپنر شکھر دھون کے زخمی ہونے کے بعد ٹیم میں لیا گیا ہے ۔ جسپریت بمراھ، شکھر اور ہردک پانڈیا جیسے کھلاڑیوں کی غیر موجودگی نے نوجوان کھلاڑیوں کو اپنا دعوی پکا کرنے کا موقع دیا ہے ۔ دوسری طرف ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں نہ تو کرس گیل ہیں اور نہ ہی آندرے رسل اور کارلوس بریتھویٹ ہیں۔ ایسے میں ویسٹ انڈیز ٹیم کے کئی ارکان کے پاس اگلے سال کے ورلڈ کپ کے لئے ٹیم میں اپنی دعویداری مضبوط کرنے کا موقع رہے گا۔ آل راؤنڈر فابین ایلن الیون میں رسل کی کمی پوری کرنے کی کوشش کریں گے ۔ ٹیم میں کیریبین پریمیئر لیگ 2019 کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے برینڈن کنگ شامل ہیں جو ہندوستانی گیند بازوں کا سر درد بڑھا سکتے ہیں۔ تجربہ کار لینڈل شمون کے واپس آنے سے بھی ٹیم کی بلے بازی کو مضبوطی ملے گی۔ کیریبین ٹیم میں اوشانے تھامس، شمرن ھتمائر اور نکولس پورن جیسے کھلاڑی ٹیم کے لئے بہت اچھا مظاہرہ کرنے کے ساتھ آئی پی ایل میں ملنے والی قیمت پر بھی نظر رکھیں گے ۔ پورن اگرچہ بال ٹیمپرنگ کی وجہ سے پابندی کا سامنا کر رہے ہیں اور پہلے میچ سے باہر رہیں گے ۔ٹیم کے نئے کپتان کیرون پولارڈ ہیں جو طویل عرصے سے آئی پی ایل ٹیم ممبئی انڈینس کا حصہ ہیں اور ہندستانی اوپنر روہت شرما کے کھیل سے اچھی طرح واقف ہیں۔ روہت آئی پی ایل میں ممبئی کی ٹیم کے کپتان ہیں۔ ممبئی نے آئی پی ایل 2020 کے لئے پولارڈ کو برقرار رکھا ہے ۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم افغانستان کے ساتھ سیریز کے لئے ایک ماہ سے زیادہ کا وقت ہندستان میں گزار چکی ہے اور یہاں کے حالات سے اچھی طرح واقف ہو چکی ہے ۔ ہندوستانی کھلاڑیوں میں بھی بہت سے کھلاڑیوں پر دباؤ کی صورت حال رہے گی۔ دیپک چاھر کے عروج سے بھونیشور کمار دباؤ میں رہیں گے جو چوٹ پر قابو پانے کے بعد واپسی کر رہے ہیں۔ بھونیشور نے مشتاق علی میں دو میچوں میں صرف ایک وکٹ لیا ہے ۔ لیکن اس سیریز سے بھونیشور کے پاس یہ ظاہر کرنے کا موقع رہے گا کہ ان کی سوئنگ کی دھار قائم ہے ۔