سرینگر؍؍شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپواڑہ کے ٹنگڈار سیکٹر اور ضلع بانڈی پورہ کے گریز سیکٹر میں منگل کی شام بھاری بھرکم برفانی تودے گر آنے کے دو الگ الگ واقعات میں 4 فوجی اہلکار از جان ہوئے تاہم ایک فوجی اہلکار کو بچاؤ کارروائی کے دوران زندہ نکالا گیا۔دفاعی ذرائع نے واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے یو این آئی اردو کو بتایا کہ کپواڑہ کے ٹنگڈار سیکٹر اور بانڈی پورہ کے گریز سیکٹر میں منگل کی شام کو برفابی تودے گر آنے کے دو الگ الگ واقعات رونما ہوئے جن میں چار فوجی اہلکار از جان ہوئے تاہم ایک فوجی اہلکار کو زندہ نکالا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ مہلوک فوجی اہلکاروں کی شناخت معلوم کرنے کا عمل جاری ہے۔قابل ذکر ہے کہ بھاری بھرکم برفانی تودے گر آنے کے نتیجے میں فوجی اہلکاروں کے ہلاک ہونے کے واقعات زیادہ تر سیاچن گلیشئر میں پیش آتے ہیں۔ سیاچن گلیشئر دنیا کا بلند ترین جنگی میدان ہے جو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان باعث متنازع معاملہ بنا ہوا ہے۔سیاچن گلیشئر میں سال رواں کے ماہ نومبر کی 18 اور 30 تاریخ کو برفانی تودے گر آنے کے دو الگ الگ واقعات پیش آئے جن میں 4 فوجی اہلکار ہلاک اور 2 فوجی پورٹر ہلاک ہوئے قبل ازیں سیاچن گلیشئر میں ہی سال 2016 کے ماہ اکتوبر کی 18 تاریخ کو ایک بھاری بھرکم برفانی تودے کے نیچے 10 فوجی اہلکار زندہ دفن ہوئے تھے۔سال رواں کے ماہ جنوری کی 3 تاریخ کو جموں کے ضلع پونچھ میں ایک فوجی پوسٹ برفانی تودے کی زد میں آیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوا تھا۔سال گزشتہ ماہ فروری کی 2 تاریخ کو کپواڑہ کے مڑھل سیکٹر میں برفانی تودہ گرآنے کے نتیجے میں 3 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ ماہ جولائی کی 13 تاریخ کو بانڈی پورہ کے گریز سیکٹر میں بھاری بھرکم برفانی تودے کی زد میں آکر 10 فوجی اہلکار از جان ہوئے تھے۔سال 2017 کے ماہ جنوری کی 25 تاریخ کو بانڈی پورہ کے گریز سیکٹر میں برفانی تودے گر آنے کے چار الگ الگ واقعات میں 20 فوجی اہلکار اور 4 عام شہری ہلاک ہوئے تھے۔