وادی میں انٹرنیٹ بندشوں کی پارلیمنٹ میں پھر گونج

0
0

انٹرنیٹ پابندی سے طلبا کو زبردست مشکلات کا سامنا//حسنین مسعودی
جے کے این ایس
سرینگر؍؍ وادی میں انٹرنیٹ پر بندشوں،این آئی ٹی سرینگر میں بھرتیوں پر روک اور قاضی گنڈ،بانہال ٹنل کی تعمیر میں تاخیر کی گونج سنائی دی،جس کے دوران نیشنل کانفرنس کے ممبر پارلیمنٹ نے متعلقہ وزارتوں پر زور دیا کہ ان معاملات کی جانب خصوصی توجہ دی جائے۔جے کے این ایس کے مطابق رکن پارلیمان جسٹس(ر) حسنین مسعودی نے لوک سبھا میںنیشنل انسٹی چوٹ آف ٹیکنالوجی (NIT)سرینگر کیمپس میں بھرتیاں بند کرنے کا مسئلہ اُٹھاتے ہوئے کہا کہ امسال مذکورہ انسٹی چوٹ میں کیمپس بھرتی کا عمل نامعلوم وجوہات کی بنا پر بند کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ عمل اس مؤقر ادارے سے فارغ ہونے والے طالب علموں کیلئے مفید ثابت ہوتا تھا لیکن امسال کیمپس بھرتی عمل نہ ہونے سے طلاب کو حیرت میں ڈال دیا گیا ہے۔انہوں نے فروگ انسانی وسائل پر زور دیا کہ نیشنل انسٹی چوٹ آف ٹیکنالوجی کیمپس بھرتیاں بند کرنے کی وجوہات کا پتہ لگایا جائے اور اس عمل کی بحالی کیلئے ضروری اور کارگر اقدامات اٹھائے۔ لوک سبھا میں انٹرنیٹ پابندی پر اپنا احتجاج درج کرتے ہوئے حسنین مسعودی نے کہا کہ لگ بھگ 4ماہ سے جاری انٹرنیٹ قدغن سے جموںوکشمیر کے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، خصوصاً جن لوگوں کا روزگار انٹرنیٹ سے جڑا ہوا ہے وہ طبقہ بری طرح متاثر ہو اہے اور طلباء و طلبات بھی اس کی مار سے نہیں بچ پائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر مسلسل پابندی سے نوجوان نہ تو کالجوں میں داخلوں کیلئے درخواست دے سکتے ہیں اور نہ ہی بے روزگار نوجوان نوکریوں کیلئے کسی کمپنی کیساتھ رجوع کرسکتے ہیں۔مسعودی نے کہا کہ انٹرنیٹ پر قدغن سے کشمیری طلاب وزیر اعظم سکالر شپ سکیم سے بھی فائدہ اُٹھانے سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔انہوں نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ مزید وقت ضائع کئے بنا جموں وکشمیر میں انٹرنیٹ اور باربینڈ انٹرنیٹ بحال کیا جائے۔ وادی میں قبل از وقت ہوئی بھاری برفباری سے ہوئے نقصان کا معاملہ اُٹھاتے ہوئے حسنین مسعودی نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ بنا کسی دیر کے اس برفباری کو قدرتی آفت قرار دیا جائے اور متاثرین کے حق میں بھر پور مالی امداد کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ 5اگست کے بعد مسلسل قدغنوںاور سرینگر جموں شاہراہ بند رہنے سے پہلے ہی یہ طبقہ متاثر ہوا تھا کہ 7نومبر کو ہوئی قبل از وقت برفباری نے کسانوں اور مالکانِ باغات کی کمر توڑکر رکھ دی،جبکہ اس برفباری سے املاک اور جائیدادوں کو بھی زبردست نقصان پہنچاہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل از وقت ہوئی بھاری برفباری نے کسانوں اور مالکانِ باغات کو بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے اس لئے حکومت ہند کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان متاثرین کی بھر پور مالی امداد کی جائے۔بانہال قاضی گنڈ ٹنل کی تکمیل میں غیر ضروری دیری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے این سی ممبر پارلیمنٹ نے لوک سبھا کو بتایا کہ وادی کے ساتھ سال بھر قابل آمد و رفت جاری رہنے والا سڑک رابطہ انتہائی ضروری ہے لیکن حکومت ہند ابھی تک اس معاملے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ جموں سرینگر شاہراہ پر انتہائی اہمیت کی حامل بانہال قاضی گنڈ ٹنل کے کام کو غیر ضروری طوالت کی شکار بنادیا گیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ وزارت پر زور دیا کہ مذکورہ ٹنل کے کام میں سرعت لائی جائے اور جلد سے جلد اسے مکمل کرکے عوام کے نام وقف کیا جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا